امت رپورٹ
صوبہ خیبر پختون کے گورنر کی نامزدگی کیلئے پی ٹی آئی قیادت نے کئی ناموں پر غور شروع کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے سابق چیف سیکریٹری اور تحریک انصاف کے چیف الیکشن کمشنر ارباب شہزاد کو گورنر کے عہدے کی پیشکش کی ہے، تاہم ارباب شہزاد نے اب تک عہدہ قبول کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ارباب شہزاد، وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری کا عہدہ حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ تاہم عمران خان انہیں گورنر خیبر پختون بنانا چاہتے ہیں، تاکہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے حوالے سے قانون سازی میں ارباب شہزاد صوبائی حکومت کی مدد کر سکیں۔ کیونکہ ارباب شہزاد چیف سیکریٹری رہ چکے ہیں اور ان کو قبائلی علاقوں سمیت بیوروکریسی کے حوالے سے وسیع تجربہ ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر خیبر پختون اسمبلی اسد قیصر بھی گورنر بننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون کے گورنر ہائوس کو پہلے بھی تحریک انصاف نے پبلک لائبریری میں تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن انہیں قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اس بار مرکز میں حکومت ہونے کی وجہ سے صوبائی اسمبلی میں اس حوالے سے بہت جلد قانون سازی کر لی جائے گی۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے ایک رکن صوبائی اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تحریک انصاف اپنی گزشتہ حکومت میں بھی عمران خان کے اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تیار تھی، اس لئے قانونی ڈرافٹ بھی تیار کیا جا چکا ہے۔ تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے تعاون نہ ملنے پر خیبر پختون کے گورنر ہائوس کو تعلیمی ادارہ قائم کرنے یا پبلک لائبریری میں تبدیل کرنے کا وعدہ پورا نہیں ہو سکا۔ لیکن اب یہ وعدہ پورا کرکے دکھایا جائے گا۔ عیدالاضحیٰ کے بعد اسمبلی کے اجلاس میں ان تمام بلوں کو مرحلہ وار پاس کیا جائے گا۔ کیونکہ اب پی ٹی آئی کو اپوزیشن سمیت کسی جماعت کی حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اقبال ظفر جھگڑا سے ناراض ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اقبال ظفر جھگڑا نے خیبر پختون کی گورنر شپ کے دوران بہت فائدے اٹھائے۔ ان کے بیٹے اور ان کے ترجمان خادم علی یوسف زئی نے فاٹا میں تبادلوں اور تقرریوں میں مداخلت بھی کی اور ان کے ترجمان خادم علی نے اپنے اخبار کیلئے گورنر ہائوس کا استعمال بھی کیا۔ تاہم دیگر سیاست دانوں کی طرح اقبال ظفر جھگڑا نے بھی نواز شریف کے ساتھ بے وفائی کی اور ان کے کہنے کے باوجود مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔ اب عمران خان اقتدار سنبھالتے ہی گورنر خیبر پختون کو برطرف کر دیں گے۔ اس حوالے سے گورنر نے اپنا سامان منتقل تو کر دیا ہے۔ تاہم وہ اپنے بھتیجے اور عمران خان کے پہلے سو دنوں میں بنیادی کردار ادا کرنے والے پی ٹی آئی کے ایم پی اے تیمور سلیم جھگڑا کے ذریعے چند مہینے کی ریلیف چاہتے ہیں۔ ادھر نواز شریف نہ صرف اقبال ظفر جھگڑا سے ناراض ہیں، بلکہ بات نہ ماننے پر شدید خفا ہیں۔ کیونکہ اقبال ظفر جھگڑا کا ایکسیڈنٹ ہوا تو نواز شریف نے انہیں علاج کیلئے لندن بجھوایا اور واپسی پر انہیں گورنر شپ دے دی۔ لیکن اقبال ظفر جھگڑا اپنے ترجمان خادم علی خان اور بیٹے کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور انہوں نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد گورنر خیبر پختون کو فوری طور پر برطرف کرنے کے حق میں ہیں تاکہ فاٹا اصلاحات پر جلد سے جلد عمل شروع کر دیں۔ ادھر گورنر خیبر پختون نے واضح کیا ہے کہ وہ نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لیںگے۔ گورنر خیبر پختون کے ترجمان کے مطابق اقبال ظفر جھگڑا نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لیا ہے اور وہ اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد اقبال ظفر جھگڑا نے فیصلہ کرتے ہوئے آئین کے تحت اسمبلی اجلاس طلب کیا ہے اور وہ منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیںگے۔ واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں تعینات کئے گئے گورنروں میں سے سندھ کے گورنر محمد زبیر پہلے ہی اپنی عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ تحریک انصاف نے مرکز میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ چاروں صوبوں میں گورنروں کی تعیناتی کیلئے جلد ناموں کا اعلان کرے گی، جس کے بعد خیبر پختون، پنجاب اور بلوچستان کے گورنروں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن اب گورنر خیبر پختون نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے اور آئینی طور پر مدت پوری کرنے کا انتظار کریں گے۔
٭٭٭٭٭