سمٹ بینک انضمام سے تحقیقات متاثر نہیں ہونگی۔ایف آئی اے
کراچی(اسٹاف رپورٹر ) ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے منی لانڈرنگ تحقیقات پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔سندھ بنک نے سمٹ بینک کی جانب سے سفارش پر 4.17کے بجائے 8.37حصص سوئپ کی منظوری دے دی۔شیئر ہولڈرز سے منظوری کے لئے 31اگست کو اجلاس بلالیا گیا۔منظوری ملنے پر مرکزی بینک اور سپریم کورٹ سے منظوری حاصل کی جائے گی۔حصص کے تبادلے سے متعلق سفارشات کے مطابق سمٹ بینک کا 8.37کا حصص سندھ بینک کا ایک حصص ہو جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے مذکورہ اسکینڈل پر ازخود نوٹس لیکر ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ایف آئی اے حکام نے سمٹ بینک اور دیگر بینکوں سے ریکارڈ حاصل کرلیا ہے اور مزید بے نامی کھاتوں کا ریکارڈ طلب کرنے پر ایف آئی اے حکام کو فراہم کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ انضمام کے لئے سمٹ بینک نے پہلے سندھ بنک کے ایک حصص کے لئے 4.17حصص کی پیشکش کی تھی جس پر اعتراض کیا گیا اور کہا گیا کہ حصص کے ریٹ پر نظر ثانی کی جائے۔معلوم ہوا ہے کہ سمٹ بینک کے کمپنی سیکریٹری کی جانب سے گزشتہ پیر کو ایک اسٹاک نوٹس جاری کیا گیا ، جس میں بتایا گیا کہ سمٹ بینک لمیٹڈ کے 89ویں بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں سندھ بینک کے انضمام کے لئے 4.17کے بجائے 8.37 حصص کی پیشکش کی منظوری دی ہے ۔اس سلسلے میں سندھ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سمٹ بینک کی جانب سے حصص ریٹ کی سفارش کو منظور کرلیا گیا ہے ، جب کہ مذکورہ معاملے کی شیئر ہولڈرز اور سندھ کابینہ کمیٹی سے منظوری لینے کے بعد پہلے سپریم کورٹ اور پھر مرکزی بینک سے منظوری حاصل کی جائے گی ۔