بلوچستان میں ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی پرمعاملات طے نہ ہو سکے
کوئٹہ(نمائندہ امت )بلوچستان میں حکومت سازی کے عمل میں ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی پربلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادیوں کے درمیان معاملات طے نہ پاسکے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 13اگست کی بجائے 16اگست کو کرائے جانے کا امکان ہے جبکہ تحریک انصاف نے ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ لینے سے معذوری ظاہر کردی اور وزارت اعلیٰ، اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں بلوچستان عوامی پارٹی کا ساتھ دینے کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے بلوچستان اسمبلی میں آزاد بنچوں میں بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا۔انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے آج کے اجلاس میں اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے جبکہ شام کے سیشن میں اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیاجاناتھا لیکن بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتیں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر متفق نہ ہوسکیں اس حوالے سے یہ عہدہ تحریک انصاف کو دینے کی آفرکی گئی لیکن تحریک انصاف نے عہدہ لینے سے معذوری ظاہر کردی۔ ذرائع کے مطابق معاملات طے نہ ہونے کے باعث اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کا انتخاب اب 13اگست کی شام کے بجائے 16اگست کو کرائے جانے کا امکان ہے جبکہ وزارت اعلیٰ کاانتخاب 19اگست کو کیاجائیگا۔ان ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے بلوچستان عوامی پارٹی اورتحریک انصاف کے درمیان بعض طے شدہ معاملات میں تذبذب کا شکاراوراعتماد میں نہ لینے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ ان ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اپنے وعدے کے مطابق وزارت اعلیٰ اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں بی اے پی کا بھرپور ساتھ دے گی، تاہم ان ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے بلوچستان اسمبلی میں آزاد بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیاہے، ان ذرائع کے مطابق بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے تبدیل ہوتی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے بھی وزارت اعلیٰ اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے حوالے سے تحریک انصاف بلوچستان کے ساتھ ایک بار پھر رابطہ کرلیا ہے۔