کراچی(امت نیوز/ خبر ایجنسیاں) پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کو بغیر حلف گورنر بننے کی کوشش مہنگی پڑگئی۔نامزد گورنر وفد کے ہمراہ یوم آزادی پر مزار قائد پر حاضری کے لیے پہنچے ، جہاں انتظامیہ نے روک دیا اور ڈیڑھ گھنٹے انتظار کے بعد باہر سے ہی فاتحہ پڑھ کر واپس ہونا پڑا۔ دوسری جانب عمران اسماعیل نے بلاول ہاؤس گرانے کے معاملے پر یوٹرن لے لیا۔تفصیلات کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے نامزد وزیراعلی مراد علی شاہ، کمشنر کراچی فضل الرحمان، منتخب اراکین اسمبلی کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی، جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل، اراکین اسمبلی کے ہمراہ حاضری دینے پہنچ گئے، تاہم مزار انتظامیہ کی جانب سے انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی، جس پر عمران اسماعیل و دیگر مزار کے باہر سے ہی فاتحہ خوانی کرکے لوٹ گئے۔ حاضری سے روکنے پر عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایک نامزد وزیراعلی کو پروٹوکول دینا اور دوسری جانب نامزد گورنر کو داخلہ کی بھی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔بعدازاں ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نامزد گورنر کو مناتے رہے، تاہم عمران اسماعیل نے پولیس افسر کو کھری کھری سنادی اور کہا کہ فاتحہ پڑھنے آئے تھے، 11 بجے سے دروازے پر کھڑے رکھے، مگر اندرجانےکی اجازت نہ ملی۔دریں اثنا عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ میں بلاول ہاؤس کراچی گرانے کا بیان نہیں دیا،بیان کو توڑ مروڑ کرسیاق اسباق سے ہٹ کرپیش کیا گیا، دو سابق وزرا اعظم اور سابق صدر کے گھر کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔انہوں نے اپنے بیان پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلاول ہاؤس گرانے کا بیان نہیں دیا۔دو سابق وزرا اعظم اور سابق صدر کے گھر کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔دراصل کلفٹن کے رہائشیوں کو ان دیواروں سے مسئلہ ہے۔