دہشت گردوں کی مالی معاونت کے شبہے میں 2 ارب روپے ضبط
اسلام آباد(نمائندہ امت) فنا نشل ایکشن ٹاسک فورس کی ٹیم نے جماعت الدعوۃ ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن، لشکر طیبہ کے خلاف اقدامات کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ جیش محمد، داعش (آئی ایس آئی ایس) اور حقانی نیٹ ورک کو مالیاتی وسائل کی فراہمی کے خلاف اقدامات کی تفصیلی معلومات طلب کر لی ہیں جبکہ ٹیم کو بتا یا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے شبہے میں 2ارب روپے ضبط کر لیے ہیں۔وزارت داخلہ، وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کے حکام نے فائننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جائزہ ٹیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی ونگ کو 7مشکوک ٹرانزیکشنز کی رپورٹ موصول ہوئی، یہ تمام مشکوک ٹرانزیکشنز کالعدم تنظیموں سے متعلق تھیں اعلیٰ حکام نے ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کو بتایا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو ترسیلات زر روکنے کے لیے 1111مقدمات درج کیے گئے، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں ایک ہزار چار سو 66ملزموں کو گرفتار کیا گیا جبکہ ان الزامات کے تحت 542مقدموں میں الزامات ثابت ہونے پر مختلف سزائیں دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف اس کے علا وہ جو ا کا ونٹس سیز کیے گئے ان اکا ونٹس ہو لڈرز کی مکمل تفصیلات بھی مانگی ہیں ٹیم دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس جا کر رپورٹ مرتب کرے گی جس میں پاکستانی اقدامات کے تسلی یا غیر تسلی بخش ہونے کے بعد را ئے دی جائے گی۔