سوشل میڈیاپرسیاسی شخصیات کیخلاف تضحیک آمیز مواد کا نو ٹس
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔کمیٹی اجلاس میں سیاسی شخصیات کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی جعلی ، غلط اور تضحیک آمیزہ مواد کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے ایف آئی اے۔پی ٹی اے سے تفصیلی بریفنگ لی گئی۔قائمہ کمیٹی نے سوشل میڈیا پر چلنے والی تضحیک آمیز اور جعلی مواد کا سخت نوٹس لیا ۔ قائمہ کمیٹی کو ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت سے سخت کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔ سائبر کرائم کے تحت مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ ایف آئی آر درج کرکے سخت ایکشن لیا جاتا ہے۔ پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فیس بک ، واٹس ایپ ، ڈیلی موشن یو ٹیوب ودیگر ویب سائٹس کے فوکل پرسن نامزد کردیئے گئے ہیں جو پی ٹی اے سے مسلسل رابطے میں ہیں اور گائیڈ لائن فراہم کردی گئی ہے۔ جس کے تحت جعلی اور غلط مواد و معلومات بھیجنے والے کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سوشل میڈیا کنٹرول ایکٹ بن چکا ہے جس کے تحت تین سال کی سزااور 10ملین جرمانہ ہے۔ ایف آئی اے سمیت دیگر تمام قانون نافذ کرنے والی فورسز اس حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ ٹوئٹر کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے پی ٹی اے کو ہدایت کی ہے کہ اگر ٹوئٹر اتھارٹی 15دن کے اندر تعاون نہ کرے تو پاکستان میں ٹوئٹر کو بلاک کردیا جائے ۔ اراکین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹ بناکر لوگوں کو بلیک میل کرنے اور معروف لوگوں کی تضحیک کے سلسلے کو ختم ہونا چاہیے ۔ قائمہ کمیٹی نے ایف آئی اے، وزارت قانون ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ، پی ٹی اے اور سائبر کرائم سیل کے افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو سوشل میڈیا کو ملک و عوام دوست بنانے کے حوالے سے قوانین کا جائزہ لیکر تجاویز پیش کرے گی۔ کمیٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اگر قوانین کو مزید سخت کرنے کی ضرورت پڑی تو پارلیمنٹ سے اس کی منظوری حاصل کی جائے گی اور عوام کو بلیک میلرز کے چونگل سے چٹھکارہ دلایا جائے گا۔ چیئرمین و اراکین کمیٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا نے کئی گھروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں 3.5 کروڑ فیس بک صارفین ہیں ۔ پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے پاس وسیع اختیارات ہیں جو اس کے غلط استعمال کو کنٹرول کرسکتی ہیں اور اس حوالے سے سپیشل سسٹم بھی منگوالیئے گئے ہیں جو سوشل میڈیا پر جعلی ، من گھڑت مواد اپ لوڈ کرنے والوں کو فوری طور پر ٹریس کرلے گا۔ جس سے ایسے لوگوں کو پکڑنا انتہائی آسان ہوجائے گا اورایف آئی اے سمیت دیگر فورسز و متعلقہ اداروں کے مابین موثر تعاون پیدا کردیا گیا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 2012سے اب تک 8 لاکھ25ہزار ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں جن میں اینٹی اسٹیٹ 4799،اینٹی جوڈیشری3719،مذہب کے خلاف مواد 31963اور عریانی و فحاشی کی 7لاکھ68ہزار شامل ہیں ۔ قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ بین الاقوامی سطح پر سوشل میڈیا کو موثر انداز میں کنٹرول کیاگیا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی طرح پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کو غلط استعمال نہیں ہونے دیا جائے گااور ایسے عناصر جو جعلی اکاؤنٹ بناکر لوگوں کی عزتوں کو اچھال رہے ہیں انہیں ہر صورت کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔قائمہ کمیٹی نے توہین رسالت و فحاشی پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کردی۔