ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ہاتھوں ہراساں اساتذہ عدالت پہنچ گئیں

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کی 2 خواتین اساتذہ نے الیکشن ڈیوٹی کرنے پر محکمے کی جانب سے شوکاز جاری کرنے پرضلع وسطی کی عدالت میں درخواست دائرکردی۔اساتذہ حنا حامد اور روبیہ طارق نے عدالت میں الیکشن ڈیوٹی کرنے اور الیکشن کمیشن کی ہدایت پرعمل کرنے پر محکمے کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرنے کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیاہے کہ 25جولائی کے عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے ہماری ڈیوٹی لگائی اور جو احکامات دیئےاس پر عمل کیا، یکم اگست کوڈائریکٹر ایڈمن شہلا کے دستخط سے جاری شوکاز نوٹس ملا ،جب ان سے بات کی کہ ہمیں صرف نوٹس ملا ہے، جن لوگوں نے ہماری شکایات کی ہے اسکی کاپی ہمیں نہیں ملی اور آپ نے شوکاز میں لکھا ہے کہ ہم نے اسکول کی حدود میں غیر قانونی کام کیا ہے تو ڈھائی ماہ کی گرما تعطیلات میں تو ہم اسکول میں موجود ہی نہیں تھیں۔ جس پر ڈائریکٹر ایڈمن شہلا نے کہا کہ آپ نے الیکشن ڈیوٹی زبردستی لگوائی تھیں، اس کیخلاف کئی اساتذہ نے درخواستیں دی ہیں اور ہم اپنے ادارے کو ہمیشہ الیکشن اور اس طرح کی دیگر ڈیوٹیوں سے دور رکھتے ہیں، آپ نے سب کے نام زبردستی دیئے،آپ کو بھی ڈیوٹی نہیں کرنی چاہیئے تھی، ہم اس سے بری الزمہ ہیں۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ہم بورڈ کے سیکریٹری سے بھی ملے اور بتایا تو وہ بھی ہم برس پڑے اور کہا کہ میں الیکشن کمیشن کو نہیں جانتا، میں بھی3بار کمشنر رہ چکا ہوں، میں کسی کو اجازت نہیں دے سکتا کہ وہ میرے اسٹاف کی الیکشن ڈیوٹی لگائے۔ درخواست میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہم نے کسی کی زبردستی ڈیوٹی نہیں لگوائی کیونکہ ہم اتنی بڑی اتھارٹی نہیں ہیں جبکہ بورڈ کے کورنگی و لانڈھی میں بھی اسکول ہیں، وہاں بھی اساتذہ کی ڈیوٹی لگی تھی، استدعا ہے کہ ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے کیونکہ بورڈ نے لانڈھی کیمپس میں الیکشن ڈیوٹی کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، ہم نے الیکشن کمیشن کیساتھ مکمل تعاون کیا مگر اب ہماری نوکری خطرے میں ہے، ہمارے ساتھ افسران کا رویہ ہتک آمیز ہے، جو ہماری عزت نفس مجروح کرکے ہمیں ہراساں کر رہے ہیں۔ استدعا ہے کہ ہمارا مسئلہ حل کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More