کراچی/ حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر/ نمائندگان امت) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے 500 کے وی کے جامشورو ٹرانسمیشن سے بجلی کی فراہمی اچانک بند ہونے سے کراچی ، حیدر آباد سمیت آدھا سندھ تاریکی میں ڈوب گیا، گدو بجلی گھر بھی بند ہونے سے بلوچستان کے کئی علاقوں میں فراہمی معطل ہوگئی، دھابیجی پر بجلی بند ہونے کے سبب شہر میں پانی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ۔ بجلی کی طویل بندش سے اسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ شہریوں نے رات جاگ کر گزاری۔رات گئے کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی وتیز بارش ہوئی۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شب بڑے بجلی بریک ڈاؤن کے باعث پورا کراچی تاریکی میں ڈوب گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ رات جامشورو میں تیز آندھی اور بارش کی وجہ سے ہائی ٹینشن لائن گرنے کے باعث بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا جس کے باعث جامشورو گرڈ اسٹیشن سے منسلک شہروں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی ۔ جب کہ کے الیکٹرک کا نارتھ کراچی انڈسٹریل کی گرڈ اسٹیشن این ٹی ڈی سی کی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن سے منسلک ہونے کی وجہ سے کراچی بھی متاثر ہوا اورجمعہ کی شب پورا شہر تاریکی میں ڈوب گیا ،بجلی بریک ڈاؤن کے باعث شہر میں ریڈ زون سمیت ہوائی اڈے کے اطراف کے علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے ، جب کہ بجلی بریک ڈاؤن کے باعث صدر، گزری، گارڈن ، کلفٹن ، ڈیفنس ،لائنز ایریا، لیاقت آباد ، ناظم آباد ، لیاری ،قیوم آباد،اختر کالونی،محمود آباد، ملیر ، شاہ فیصل ، کورنگی لانڈھی سمیت شہر کے 90 فیصد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے اور شہری بری طرح متاثر ہوئے ۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ بریک ڈاؤن واپڈا کے سسٹم میں ہوا ہے اور کراچی کو بجلی کی فراہمی کا ذمہ دار کے الیکٹرک ہے جس کے باعث کراچی میں بجلی بحران نہیں ہونا چاہئے تاہم کے الیکٹرک سستی بجلی کے حصول کے لئے اپنے بیشتر پیداواری یونٹ بند رکھتی ہے اور زیادہ تر واپڈا سےحاصل ہونے والی بجلی پر انحصار کرتی ہے جس کی وجہ سے اس کی مین لائنیں واپڈا کی لائنوں سے منسلک ہے اور اسی وجہ سے ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں فالٹ آنے کی وجہ سے کراچی بھی متاثر ہوا ۔ معلوم ہوا ہے کہ نارتھ کراچی انڈسٹریل گرڈ اسٹیشن جامشورو گرڈ اسٹیشن سے منسلک ہے جس کی وجہ سے مذکورہ گرڈ اسٹیشن سے فالٹ آنے کی وجہ سے کے الیکٹرک کا سسٹم بھی متاثر ہوا ۔ ذرائع نے بتایا کہ بڑے بریک ڈاؤن کی وجہ سے کے الیکٹرک کے پیداواری یونٹ بند ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی پیداواری یوننٹ بند ہوتا ہے تو اسے دوبارہ چلانے اور بیک فیڈ کے لئے بجلی کی ضرورت ہوتے ہیں جس کے بعد مذکورہ اسٹیشن سے 3 سے 4 گھنٹے کے دوران بجلی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تاہم کے الیکٹرک کے گزشتہ روز چلنے والے بجلی کے تمام پیداواری یونٹ بند ہونے کی وجہ سے بیک فیڈ پر بجلی موجود نہیں جس کے باعث شہر میں بجلی کی فراہمی 8 سے 9 گھنٹے قبل شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں شہر کی بجلی آج صبح تک بجلی بحال کرنے کا کہا گیا ہے ۔ دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے بریک ڈاؤن کے بعد دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے باعث شہر کو ملنے والے پانی کی فراہمی بھی مکمل طور پر معطل ہوگئی اور بجلی کی بحالی تک تک لاکھوں گیلن پانی پمپ نہیں ہوسکے گا۔ دریں اثنا جمعہ وہفتہ کی درمیانی شب شہر کے مختلف علاقوں لانڈھی، قائد آباد، اسٹیل ٹائو ن واطراف کے علاقوں میں ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، جبکہ گلشن حدید سمیت بن قاسم کے مختلف علاقوں میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ علاوہ ازیں حیدر آباد میں ہلکی بارش پر حیسکو نے پورا شہر تاریکی میں ڈبو دیا۔جمعہ کو رات میں نو بجے کے بعد حیدرآباد اور گردونواح میں ہلکی بارش ہوئی، پہلی بوند کے ساتھ ہی حیدرآباد سٹی لطیف آباد اور قاسم آباد کے مختلف سب ڈویژن کے علاقوں میں بجلی ہی فراہمی معطل کر دی گئی جو کئی گھنٹے بعد بحال ہو سکی، جبکہ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں بجلی معطل ہونے کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، وزیر اعلیٰ وگورنر ہاؤس بھی متاثر ہیں۔شہریوں نے رات جاگ کر گزاری، کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، رن وے اور آپریشن ایریا میں جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی گئی، جبکہ ایئرپورٹ کا پارکنگ ایریا اندھیرے میں ڈوبا رہا، جبکہ ترجمان حیسکو کے مطابق ریجن کے21 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے ہیں جن کے باعث بدین، ٹنڈومحمد خان، ڈگری، میرپورخاص، ٹنڈوجام میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔این ٹی ڈی سی کے مطابق تکنیکی خرابی کی وجہ معلوم کی جارہی ہیں۔