کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی ) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے موجودہ چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضی کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھادیئے ہیں۔4برس بعدبھیای او بی آئی میں گریڈ 21کا چیئرمین تعینات نہیں کیا جاسکا ہے ،ای و بی آئی کے موجودہ چیئرمین گریڈ 20کے افسر ہیں جب کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے موجودہ چیئرمین کی کارکردگی پربھی اعتراضات لگا دیئے ہیں ،چیئرمین کی نگرانی میں مالی سال 2018کی ریجنل ہیڈ کانفرنس آج اسلام آباد میں منعقد کی گئی جس میں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کو مدعو نہیں کیا گیا ۔امت کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے موجودہ چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضی کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں ۔گریڈ 20کے افسر خاقان مرتضی کو 13جنوری 2017کو ای او بی آئی میں ڈی جی ایچ آر تعینات کیا گیا جس کے بعد 15مارچ 2017کو اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر انہیں غیر قانونی طور پر ای او بی آئی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا تھا ،معلوم رہے کہ ای او بی آئی کا چیئرمین گریڈ 21 کا سینئر یا گریڈ 22کا افسر تعینات ہوتا ہے ۔تاہم سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے قریبی سمجھے جانے کی وجہ سے انہیں گریڈ 20میں ہونے کے باوجود مستقل چیئرمین رکھا گیا ہے ،جب کہ ان کے آنے کے بعد ان کے ہی سابق دور 2007میں بھرتی ہونے والے افسران میں سے 18افسران کو ریجنل ہیڈ اور 7افسران کو ڈپٹی ریجنل ہیڈ تعینات کیا ہے جبکہ ان سے بھی سنیئر افسران کو تعینات نہیں کیا گیا ،اس حوالے سے چیئرمین ای او بی آئی سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے کال ریسیو نہیں کی جنکو موقف جاننے کیلئے موبائل میسج بھیجا گیا تاہم کوئی جواب نہیں آیا جبکہ ای او بی آئی کے ترجمان سے بھی ادارے کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا جنہوں نے کال ریسیو نہیں کی تاہم ادارے کا موقف سامنے آنے پر شائع کیا جائے گا ۔