اجتماعی قربانی کے رجحان سے چھری – بغدے کی خریداری میں کمی

0

کراچی(رپورٹ:محمد زاہد گلاب)مہنگائی اور اجتماعی قربانی میں اضافہ کے رجحان کے باعث چھریاں ،بغدے اور دیگر سامان کی خریداری میں کمی آگئی ہے۔عید قریب آتے ہی دکانداروں نے اوزاروں کی قیمتوں میں30فیصد اضافہ کردیا ہے ‘قیمتوں میں اضافے کےباعث شہریوں نے پرانے اوزاروں پر دھار لگوانا شروع کردی ہے۔عیدالاضحیٰ پرجہاں شہری قربانی کے لیے جانور خرید کر لاتے ہیں،وہیں ان کو ذبح کرنے اور ان کے گوشت بنانے کے اوزاروں کی خریداری بھی شروع ہو جاتی ہے‘مہنگائی کے باعث شہریوں نے اجتماعی قربانی کی طرف رخ کرلیا ہے ‘دوسری جانب چھریاں بغدے اور دیگر سامان کی قیمتوں میں بھی ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنے والے اوزاروں کی قیمتوں میں 30فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔ جانورذبح کرنے چھری 350روپے سے لے کر 600روپے تک دستیاب ہے جبکہ فینسی چھری 700 روپے سے ایک ہزار روپے تک فروخت کی جا رہی ہے، گوشت بنانے میں استعمال ہونے والے کلہاڑی 600سو روپے سے لے کر 850 روپے تک فروخت کی جا رہی ہے۔ بغدے ڈھائی سو روپے سے لے کر 800سو روپے تک فروخت کیے جا رہے ہیں، گزشتہ سال جوبغدے 450روپے کا تھا وہ رواں سال 600سے 800سو روپے کا فروخت کیا جا رہا ہے۔ مڈھیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مڈھی 50سے 60روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔ عام طور پر مڈھی ڈھائی سے 4کلو تک کی ہوتی ہے۔ ٹوکری کی قیمت 160روپے جبکہ چٹائی ڈھائی سو سے ساڑھے تین سو روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔اسی طرح باربی کیو میں استعمال ہونے والی اشیاءکے نرخ میں بھی اضافہ ہوا ہے، 20افراد کے لیے سیخیں بنانے والا ایک فٹ کا چولہا 750 روپے کا ،ڈیڑھ فٹ کا چولہا 800روپے کا ‘2فٹ کا 900روپے کا ‘3فٹ کا ہزار روپے کا اور ساڑھے 4فٹ کا 1800 سوروپے کا فروخت کیا جارہا ہے۔اسی طرح بغیر دستے والی سیخیں اچھی کوالٹی کی 300روپے درجن فروخت کی جارہی ہیں۔ ملیر لیاقت مارکیٹ کے دکاندار سید حفیظ اللہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے باعث رواں سال کاروبار میں کمی آئی ہے ‘قربانی کے جانور اس قدر مہنگے داموں فروخت ہورہے ہیں کہ شہری زیادہ تر اجتماعی قربانی کی طرف جارہے ہیں۔ شاہ فیصل کالونی کے دکاندار محمد ساجد نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ مہنگائی کے باعث شہریوں نے دکانوں کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے ‘انہوں نے بتایا کہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد اپنے پرانے اوزار پر دھار لگوانے آرہے ہیں تاہم نئے اوزار کی قیمتوں میں اضافے کے باعث شہریوں نے نئے اوزار خریدنے سے گریز کررکھا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More