سدھارتھ شری واستو
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اہلیہ ملینیا طلاق چاہتی ہیں۔ یہ انکشاف وائٹ ہائوس کی سابق ملازمہ اوما روسا نے اپنی نئی کتاب ’’بد دماغ‘‘ میں کیا ہے۔ اوما کے مطابق ٹرمپ نے اپنی اہلیہ دھونس دے کر طلاق مانگنے سے روکا ہوا ہے اور کہا ہے کہ اگر ان سے ان کے دور صدارت کے دوران طلاق مانگی گئی یا اس ضمن میں مقدمہ دائر کیا گیا تو وہ ملینیا کو ویزا فراڈ کا مرتکب قرار دلوائیں گے اور اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے امریکا بدر کردیں گے اور واپس ان کو اپنے ملک سلوانیا بھجوا دیں گے۔ کتاب کی لکھاری اوما نے اپنی کتاب میں امریکی صدر کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ انتہائی بد دماغ اور منتقم مزاج انسان ہیں۔ وہ وائٹ ہائوس میں مخالفین کو گالیاں دے کر گفتگو کرتے ہیں، اسی لئے ان سے کچھ بعید نہیں ہے کہ وہ ملینیا کو ویزا فراڈ کے معاملہ میں ملوث کردیں۔ واضح رہے کہ امریکی خاتون اول نے 1996ء میں امریکا آمد کے بعد جس ویزا کٹیگری میں اپلائی کیا تھا وہ Einstein ویزا کہلاتا ہے اور اس کٹیگری میں کوئی بھی ایسا مرد یا خاتون جو کسی بھی شعبہ میں غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیت رکھتا یا رکھتی ہے، امریکا آمد کا اہل ہے اور امریکی شہریت کیلئے اپلائی کرسکتا ہے۔ لیکن امریکی ماہرین قانون کا ماننا ہے اگرچہ ملینیا ایک کامیاب فیشن ماڈل تھیں، لیکن ان کے اندر اس قسم کے ویزا کیلئے اہلیت کا کوئی معاملہ نہیں تھا۔ لہٰذا ان کیلئے کسی بھی ممکنہ قانونی چارہ جوئی کے حوالے سے مشکلات ہو سکتی ہیں۔ وہ کسی پروفیشنل صلاحیت کی حامل ہی نہیں تو ان کو Einstein ویزا کیوں دیا گیا۔ بعد ازاں انہیں امریکی شہریت بھی دی گئی۔ ایک امریکی قانون دان نے اس سلسلے میں برطانوی جریدے کو بتایا ہے کہ یہ واحد نکتہ ہے، جس کو شاید امریکی صدر کی اہلیہ کیخلاف کسی بھی مرحلہ پر عدالت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ امریکی صدر کے حوالے سے کتاب میں انکشاف کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی سابقہ ملازمہ اوما روسا نے بتایا ہے کہ خاتون اول ایک ایک دن بڑی بے صبری سے کاٹ رہی ہیں اور وہ ٹرمپ کی مدت صدارت کے خاتمہ کی منتظر ہیں، جس کے اگلے ہی دن وہ طلاق کیلئے مقدمہ دائر کریں گی اور ٹرمپ سے علاحدگی اختیار کرلیں گی۔ واضح رہے کہ ملینیا نے ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو سے آنے والے تارکین وطن بچوں کو والدین سے الگ کرنے کے فیصلہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی اور ان بچوں سے ملاقات کیلئے حراستی مراکز تک جا پہنچی تھیں اور یہاں ان بچوں کی حالت زار دیکھ کر ان کی ہمدردی میں بیان جاری کیا تھا، جس کے بعد امریکی صدر نے امیگریشن افسران کو پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی نرم کرنے کے احکامات دیئے تھے۔ اوما کی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے ممکنہ طلاق کے کیس کو روکنے کیلئے ملینیا کو قابو کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور ان کی جانب سے اشارہ دیا گیا ہے کہ ملینیا نے امریکا میں آمد کے بعد اپنے امیگریشن کے کاغذات ا ور دستاویزات میں کئی جھوٹ بولے ہیں، جو ٹرمپ جانتے ہیں۔ اس لئے اگر انہوں نے ٹرمپ سے طلاق یا علیحدگی کا مطالبہ کیا تو ان کی امیگریشن کے حوالے سے جھوٹ اور دیگر معاملات کو بے نقاب کیا جائے گا اور یوں ان کی امریکی شہریت چھن جائے گی۔ یہ بات یاد رہے کہ ملینیا کا آبائی ملک سلوانیا ہے، جہاں وہ ایک فیشن ماڈل تھیں اور ترقی کی سیڑھیاں طے کرنے کیلئے وہ 1996ء نیویارک آئیں، جہاں 2001ء میں ان کو امریکا میں مستقل طور پر رہائش کی اجازت دی گئی۔ اس کے چار سال بعد 2005ء میں ملینیا نے ٹرمپ سے شادی کرلی اور ٹرمپ کی مدد سے اگلے ہی سال 2006ء میں انہوں نے امریکا کی شہریت حاصل کی۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملینیا نے طلاق کا ذہن اس لئے بنایا ہے کہ حالیہ ایام میں صدر ٹرمپ کے جسم فروش ماڈلز کے ساتھ رابطوں اور لاکھوں ڈالر ادائیگیوں کے اسکینڈل سامنے آ چکے ہیں۔ کتاب ’’بد دماغ‘‘ کی لکھاری نے بتایا ہے کہ ملینیا، صدر ٹرمپ کی اسی دھمکی کی وجہ سے دبائو میں ہیں اورطلاق کا فوری مطالبہ نہیں کررہی ہیں، لیکن وہ ٹرمپ کی منتقم مزاجی سے اچھی طرح آگاہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی رہائش بھی علیحدہ کرلی ہے اور وقتا فوقتا اپنی ناراضی اور ٹرمپ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتی رہتی ہیں۔ جبکہ ان کی باڈی لینگویج بھی بتاتی ہے کہ وہ امریکی صدر سے ناخوش ہیں اور وہ ٹرمپ کی مدت صدارت کے اختتام کا انتظار کررہی ہیں۔ اوماروسا نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ امریکی صدر کو موقع ملا تو یقینا وہ اپنی ہی اہلیہ کا ماضی سامنے لانے سے ہرگز گریز نہیں کریں گے، کیونکہ وہ صرف اپنی ذات کیلئے نرم رویہ رکھتے ہیں اور دوسروں کو انتقام کا نشانہ بنانے کا ارادہ بھی ظاہر کرچکے ہیں۔ اوماروسا نے بتایا ہے کہ ان کے علم میں ایسی باتیںلائی گئی ہیں کہ جن میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ان کی اہلیہ ان سے طلاق مانگ کر ان کو دنیا بھر میں رسوا کرنا چاہیں گی تو یقیناً وہ ان کو جوابی طور پر ذلت میں مبتلا کریں گے۔ برطانوی جریدے ایکسپریس نے بتایا ہے کہ دو ماہ قبل صدر ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں موجود ایسا تمام فرنیچر ہٹوا دیا تھا جو ان کی اہلیہ نے اپنی پسند سے رکھوایا تھا۔
Prev Post
Next Post