مسجد تو گرادی پل بھر میں نفرت کی حرارت والوں نے من ان کا پرانا پاپی ہے تعمیر ابھی تک نہ کرسکا

آٹھ فروری کو شہید مسجد راہ نما کے ملبے پر نماز جمعہ ادا کی جا رہی ہے- نماز کی امامت جمعیت علمائے اسلام کراچی کے سربراہ قاری عثمان کر رہے ہیں- واضح رہے کہ مسجد کی شہادت کو ایک ماہ ہو چکا ہے- لیکن ابھی تک اس کی تعمیر کے لیے سرکاری اداروں اور میئر نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی- کراچی کے شقی القلب میئر وسیم اختر کی ہدایت پر کے ایم سی کے عملے نے مسجد کو شہید کیا تھا- جس کے نتیجے میں قرآن پاک اور احادیث کے نسخوں سمیت درجنوں دینی کتب ملبے تلے دب گئی تھیں- جنہیں امام مسجد قاری عبداللہ کی بار بار التجا کے باوجود نکالنے نہیں دیا گیا- اس مسجد کی شہادت سے غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کی یاد تازہ ہوتی ہے- جہاں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے درجنوں مساجد شہید ہو گئی تھیں- مسجد راہ نما کی شہادت کے خلاف جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کی قیادت نے مشترکہ احتجاج کیا تھا- جس کے آگے میئر کراچی نے گھٹنے ٹیک دیئے- دینی حلقوں کے رد عمل سے خوف زدہ میئر نے مسجد کی دوبارہ تعمیر کا اعلان کیا تھا- لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود مسجد اسی طرح ملبے کا ڈھیر ہے- تاہم مسجد میں باقاعدہ پانچ وقت کی نماز جاری ہے- پُرعزم امام مسجد اور نمازی حضرات موسم کی شدت سے بے نیاز ہو کر رب کائنات کے آگے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment