الیکشن کمیشن کالاہوراوربلوچستان ہائیکورٹس کےفیصلوں کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیوں اور کاغذات نامزدگی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ جارہے ہیں، اب عدالت کے تازہ فیصلے کے بعد ہی کمیشن کوئی حتمی فیصلہ کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے ہنگامی اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے نامزدگی فارم سے متعلق فیصلے اور حلقہ بندیاں کالعدم قرار دینے سے متعلق فیصلوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری اختر نذیر کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کا انعقاد 25 جولائی کو ہی ہوگا، الیکشن کمیشن نے لاہوراور بلوچستان کورٹ کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کافیصلہ کیا ہے اور ریٹرننگ افسران کو 3 اور 4 جون تک کاغذات نامزدگی وصول نہ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے افسران کی تقرریوں اور تعیناتیوں پر تمام صوبائی حکومتوں سے وضاحت بھی طلب کر لی ہے، الیکشن اپنی مقرری تاریخ 25 جولائی کو ہی ہوں گے الیکشن کمیشن پولنگ تاریخ کے علاوہ انتخابی شیڈول میں تبدیلی کا اختیار رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ کے تیار کردہ کاغذاتِ نامزدگی فارم کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور الیکشن کمیشن کو نئے کاغذات نامزدگی تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ نئے کاغذات نامزدگی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تقاضے دوبارہ شامل کئے جائیں۔
جب کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبائی دارالحکومت کی نئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر نئی حلقہ بندیاں کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے جلد ازجلد یہ کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔