واشنگٹن: اسرائیل کو نشانہ بنانے اور اصلاحات نہ ہونے کے باعث امریکا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اسرائیل مخالف اور منافق ہے جس نے انسانی حقوق کو مذاق بنا رکھا ہے، لہذا امریکا اس کونسل کی رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
نکی ہیلی نے انسانی حقوق کونسل کو سیاسی تعصب کی گندگی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رکنیت چھوڑنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ امریکا اپنی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔
امریکا کے اس فیصلے پر اقوام متحدہ اور برطانیہ کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا انسانی حقوق کونسل سے دستبردار ہونے والا پہلا ملک ہے۔
واضح رہے کہ انسانی حقوق کونسل نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھی قرارداد منظور کی تھی۔
امریکا نے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب حال ہی میں اس نے پیرس کلائمیٹ ایگریمنٹ اور 2015 کا ایران جوہری معاہدہ معطل کیا تھا۔
جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر بھی امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔