بلیو وہیل گیم کا ماسٹر مائنڈ قانونی شکنجے میں آگیا

گیم کی دنیا میں خوف کی علامت بن جانے والا اور نوجوان نسل کی زندگیوں سے کھیلنے والا بلیو وہیل گیم کا ماسٹر مائنڈ قانونی شکنجے میں آگیا۔ 22 سالہ نکیتا نیارونوف نامی نوجوان نے اس گیم کو بنایا تھا۔ جس کا کہنا ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں گناہ گار اور بدکار ہوتے ہیں لہٰذا زندہ رہنے کے مستحق نہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نیارونوف کو گزشتہ برس ہی حراست میں لے لیا گیا تھا تاہم اسے منظرعام پر اب لایا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے سفاک نوجوان کی تصاویر اور شناخت جاری کردی ہے۔
پولیس کے مطابق نیارونوف ماسکو میں رہتا تھا اور اپنے گھر سے ہی اس گیم کو آپریٹ کرتا تھا۔ وہ مختلف سماجی ویب سائٹس کے ذریعے نوجوان لڑکے لڑکیوں سے رابطے کرتا تھا اور ان کی ذہن سازی کرتا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نیارونوف کا تعلق ایک اچھے خاندان سے ہے اور وہ ماسکو میں اچھی تنخواہ پر بطور فنانشل اینالسٹ خدمات انجام دیتا تھا۔
پولیس کے مطابق نیارونوف نے اب تک اعتراف جرم نہیں کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ تو صرف ان لڑکیوں کی مدد کررہا تھا، وہ لڑکیاں ناامید تھیں۔ نیارونوف سے اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ اس نے 10 کم عمر لڑکیوں کو اپنے گھر کے کمپیوٹر پر بیٹھ کر خودکشی کے لئے اکسایا۔