واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن اور علاقائی تنازع کے خاتمے کا خواہشمند ہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں سفارتی اسناد پیش کرنے کے بعد غیر ملکی چینل کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس انتظامیہ سے فوجی امداد پر کوئی بات نہیں ہوئی جبکہ افغانستان اور تجارتی امور زیر بحث آئے۔ افغانستان میں امن ان کی پالیسی کی پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کی سرحد پر باڑ لگانے کے دوسرے مرحلے پر کام کر رہا ہے، باڑ لگانے کا عمل اس بات کی واضح نشانی ہے کہ پاکستان علاقائی تنازع کا خاتمہ چاہتا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے 15 ماہ کا ٹائم ٹیبل طے کیا ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ہم معیار پر پورا اتریں گے اور گرے لسٹ سے باہر آجائیں گے۔ پاکستان میں دہشت گردی 80 فیصد کم ہوئی ہے اور شہروں میں جرائم کی شرح بھی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے مقابلے میں کم ہے، اس لئے امریکی سرمایہ کاروں کو آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 6 سے 9 ماہ میں امریکا کی کئی کمپنیاں پاکستان میں نظر آئیں گی۔