ووٹ رازداری کیس،الیکشن کمیشن نے عمران خان کی معافی قبول کرلی

اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ووٹ کی رازداری ظاہر کر نے پر ازخودنوٹس کیس کا فیصلہ سنا تے ہوئے عمران خان کی معافی قبول کرلی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان کااین اے 53سے کامیابی کا نوٹیفیکشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف ووٹ کی رازداری ظاہرکرنےپرازخودنوٹس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سردارمحمد رضا خان کی سربراہی میں 4رکنی کمیشن کر رہا تھا جس نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے مؤکل کا دستخط شدہ معافی نامہ اور بیان حلفی جمع کرایا جس میں الیکشن کمیشن سے نوٹس واپس لینے کی استدعا کی گئی تھی۔
چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے کہا گیا ہےکہ تمام رولز کوفالو کرتا ہوا میں ووٹ ڈالنے اندر اکیلا گیا، رش کے باعث پردے کی اسکرین گرگئی تھی، پولنگ اسٹاف سے پوچھا ووٹ کہاں ڈالوں تو اسٹاف نےکہا ٹیبل پر بیلٹ پیپررکھ کر کاسٹ کردیں۔
جواب میں مزید کہا گیاہے کہ ٹیبل کے اطراف مہر لگاتے وقت میڈیا اکٹھا تھا، میڈیا نے میری مرضی یا اجازت کے بغیر تصاویر اور فوٹیج بنائی، میں نے جان بوجھ کر ووٹ کی رازداری ظاہر نہیں کی اور اس میں میرا کوئی کردار نہیں تھا، لہٰذا غیر ارادی اقدام پر الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نےعمران خان سے دستخط شدہ معافی نامہ اور بیان حلفی طلب کیا تھا جس پر بابر اعوان نے اپنے دستخط سے عمران خان کا معافی نامہ جمع کرایا تھا۔الیکشن کمیشن نےبابراعوان کےدستخط والامعافی نامہ مستردکردیاتھا۔
واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جب اپنا ووٹ کاسٹ کرنے این اے 53 اسلام آباد کے پولنگ اسٹیشن پر گئے، تو انہوں نے پولنگ بوتھ کے پیچھے جاکر مہر لگانے کی بجائے میڈیا کے سامنے ہی بیلٹ پیپر پر مہر لگائی، جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا۔