جوہانسبرگ میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک جنوبی افریقہ نے دوسری اننگزمیں 5وکٹوں کے نقصان پر135رنز بنالیے اس طرح جنوبی افریقہ کی پاکستان کے خلاف مجموعی برتری212رنزکی ہو گئی۔
پاکستان کی کلین سوئپ سے بچنے کی امیدیں دم توڑنے لگیں،ہاشم آملہ42اورڈی کوک 34رنزبنا کرکریزپرموجود ہیں۔ایلگر5،مرکرم21،بووما23،ڈی برائون 7 اورزبیرحمزہ کوئی رن بنائے بغیرآئوٹ ہوئے۔
اس سے قبل پاکستان کی ٹیم 185رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی اس طرح جنوبی افریقہ کو قومی ٹیم کے خلاف77رنز کی برتری مل گئی۔
پاکستان کی جانب سے کپتان سرفراز احمد نے 50اوربابراعظم49رنز بنا کرآئوٹ ہوئے،امام الحق نے43رنز بنائے اس کے علاوہ کوئی پاکستانی بیٹسمین قبل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکا۔
اس سے قبل تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف جنوبی افریقا کی ٹیم پہلی اننگزمیں 262 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی ۔
جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پروٹیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان ڈین ایلگر اور ایڈن مارکرم نے کیا۔ اوپنر ڈین ایلگر زیادہ دیر وکٹ پر کھڑے نہ رہ سکے اور صرف 5 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
ایڈن مارکرم نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور نصف سنچری مکمل کی، کھانے کے وقفے تک میزبان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 108 رنز بنائے، دوسرے سیشن میں تازہ دم بولرز نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارکرم اور ہاشم آملہ کو پویلین بھیج دیا، مارکر نروس نائنٹیز کا شکار ہو کر 90 رنز پر چلتے بنے جب کہ ہاشم آملہ 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کی چوتھی وکٹ 229 رنز پر اس وقت گری جب بروین 49 رنز بنا کر محمد عباس کا شکار بنے، محض 15 رنز کے اضافے کے ساتھ 244 کے مجموعے پر باووما 8 اور زوبایر حمزہ 41 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے، محمد عامر نے دونوں کو چلتا کیا، 20 رنز کے اضافے کے ساتھ باقی بیٹسمین بھی آؤٹ ہوگئے۔
جنوبی افریقا کی پہلی اننگز کا خاتمہ 262 رنز پر ہوا، قومی ٹیم کی جانب سے فہیم اشرف نے 3، حسن علی، محمد عباس اور محمد عامر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
پہلے روز قومی ٹیم میں جنوبی افریقا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے لیے 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں، یاسر شاہ، فخر زمان اور شاہین آفریدی کی جگہ فہیم اشرف، شاداب خان اور حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔