جج صاحب! بیوی دن بھر سیلفی لیتی رہتی ہے،کھانا تک نہیں دیتی، مجھے طلاق چاہیے۔
بھوپال کے فیملی کورٹ میں ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے کہ اسمارٹ فون کی وجہ سے شوہراور بیوی کے درمیان اتنی لڑائیاں ہوئیں کہ نوبت طلاق تک پہنچ گئی۔عدالت نے معاملہ کی سماعت کے بعد مشاورت کا حکم دیا۔ مشاورت کارنے جب لڑائی کی وجہ کا پتہ لگانا شروع کیا تواصلی وجہ موبائل فون نکلی۔
مشیر سنگیتا نے بتایا کہ مشاورت کے دوران بیوی نے بتایا کہ شوہرخود اسمارٹ فون رکھتا ہے اور اسے فیچر فون دے رکھا ہے۔
اسے گھروالوں سے بات بھی نہیں کرنے دیتا ہے اس پر شوہر نے اپنی صفائی دیتے ہوئے کہا کہ بیوی گھر سے اسمارٹ فون لے کر آئی تھی اور ہر وقت سیلفی ، واٹس ایپ اور فیس بک پر لگی رہتی تھی۔
اس چکر میں کئی بار تو اسے کھانا بھی نہیں دیتی تھی اسی بات سے پریشان ہو کر اس نے بیوی سے اسمارٹ فون چھین لیا تھا۔
دونوں کی بات سننے کے بعد جب عدالت میں دونوں کے درمیان سمجھوتہ ہوا تو بیوی نے سات شرائط رکھیں، جسے شوہر ماننے کو تیار ہو گیا اور ان کی زندگی کی گاڑی ایک بار پھر پٹری پر لوٹ آئی۔