کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ صرف کشمیریوں نے کرنا ہے،صدرعارف علوی

مظفرآباد: صدر پاکستان عارف علوی نے کشمیریوں سے متعلق بھارت سے 8 مطالبات کیےہیں ، تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے بھارت کے سامنے مطالبات رکھتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر آتشیں اسلحے کا استعمال بند کیا جائے، بھارت آزادی اظہار کی اجازت دے تاکہ کشمیری اپنی بات کہہ سکیں،بھارت کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال بند کرے، جارحانہ کالے قوانین واپس لیے جائیں، صدر مملکت نے کہاکہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرےجبکہ بھارت کشمیری قیادت کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لیے بیرون ملک جانے دے۔صدر مملکت نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کے مبصرین کے لیے مقبوضہ کشمیر کے راستے کھولے جائیں تاکہ وہ خود جاکر کشمیر میں دیکھ سکیں اور بھارت عالمی و سوشل میڈیا کے لیے کشمیر کے رابطے کھولے۔
خطاب کے دوران صدر عارف علوی نے کہا کہ صدیوں سے کشمیری بھائی ظلم سہتے آئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں جب بھی کارروائی کی جاتی ہے تو انٹرنیٹ سروس بند کردی جاتی ہے، وہاں ہونے والے ایک ایک ظلم کی تصویر دنیا کے سامنے لانا ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ بھارت جتنی کوشش کر لے کشمیریوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، ظلم کا شکار کشمیری تاریخ رقم کرتے جا رہے ہیں، کشمیری عوام کسی قوت کا تسلط تسلیم نہیں کرتے اپنا فیصلہ خود کریں گے، کشمیر پر صرف کشمیریوں کا حق ہے اور اس کے مستقبل کا فیصلہ صرف کشمیریوں کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بلاتفریق حمایت کرتے ہیں، بھارت میں ووٹ لینے کے لیے سیاستدان مسئلہ کشمیر کو فٹ بال بناتے ہیں، خود ساختہ مقابلے بنا کر بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جنرل اسمبلی کی صدر سے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں حقائق جاننے کے لیے کمیشن کو وہاں بھیجا جائے، بھارت نے کمیشن کی مخالفت کی کیونکہ اس کے پاس دلائل نہیں جب کہ پر امن جدوجہد کو ہتھیاروں سے دبایا جا رہا ہے۔