https://www.facebook.com/ummat.com.pk/videos/859280534471086/
بھارت کے زیرتسلط مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بندوق اور فوج سے معاملہ حل نہیں ہوگا،جب تک آگے چلنے کا راستہ نہیں ڈھونڈا جائیگا پلواما جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی۔ میزبان کی جانب سے پلوامہ حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش پر فاروق عبداللہ واک آئوٹ کر گئے۔
پروگرام میں فاروق عبداللہ نے کشمیری مجاہدین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا۔ جب خاتون میزبان نے کہا کہ ’’پاک اسپانسرڈ یہ جو دہشت گرد۔۔۔۔‘‘ تو فاروق عبداللہ نے ٹی وی میزبان کی بات کاٹتے ہوئے کہا، ’’پاکستان کو الزام نہ دیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اب مقامی لوگ اس (جہاد کشمیر) میں شامل ہو رہے ہیں، یہ پاکستان نہیں کر رہا۔‘‘
خاتون میزبان پاکستان پر الزام تراشی کی کوشش کرتی رہیں جس پر فاروق عبداللہ سخت برہم ہوئے اور کہا کہ کیا آپ کبھی کشمیر گئی ہیں، کیا آپ نے ان نوجوانوں سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ غلط سوال کر رہی ہیں۔ میزبان کے بار بار پاکستان کا نام لینے پر وہ اٹھ کر چلے گئے۔
اس سے پہلے پروگارم میں گفتگوکرتے ہوئے بھارت کے زیرتسلط مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بندوق اور فوج سے معاملہ حل نہیں ہوگا،جب تک آگے چلنے کا راستہ نہیں ڈھونڈا جائیگا پلواما جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کے پرامن حل کیلئے بھارت کوہرصورت میں جموں کشمیر کے عوام سے بات کرنا ہوگی ورنہ وہ اسی طرح مار کھاتے رہیںگے۔
ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی صورتحال پر مختلف کمیشنوں کی جانب سے تیار رپورٹس منظر عام پر لائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے ہی لوگوں سے بات نہیں کریں گے تو کس نے بات کریں گے۔