مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال باعث کاروبار بند ہے۔ فائل فوٹو
مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال باعث کاروبار بند ہے۔ فائل فوٹو

شہید سمجھے گئے کشمیری مجاہد نے 2 بھارتی اہلکار مار گرائے

مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع کپواڑہ میں جھڑپ کے بعد مردہ سمجھے گئے کشمیری مجاہد نے فائرنگ شروع کردی اور دو بھارتی اہلکار مار گئے۔

بھارتی فوج کی 22 راشٹرایہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 92 بٹالین اور دیگر فورسز نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شپ ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں سرچ آپریشن کیا اور گھر گھر تلاشی لیتے رہے۔ اس دوران بابا غنڈ کے علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔

مجاہدین کی حمایت میں کشمیری عوام نکل آئے اور انہوں نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔

بھارتی فوج نے کشمیریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان فاروق میر شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تین کشمیریوں کو آنکھوں میں پیلٹ گن کے چھرے لگے۔

جھڑپ ختم ہونے کے بعد بھارتی فوج نے 2 مجاہدین کو مارنے کا اعلان کیا۔

تاہم شہید سمجھے گئے ایک مجاہد نے جمعہ کی شام اس وقت بھارتی اہلکاروں پر فائر کھول دیا جب وہ جائے وقوعہ کا جائزہ لے رہے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں سی آر پی ایف کا ایک انسپکٹر اور ایک سپاہی ہلاک ہوگئے جبکہ پانچ دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔

اس فائرنگ کے بعد ہندواڑہ میں لڑائی ایک بار پھر شروع ہوگئی۔ بھارتی فوج نے مجاہدین کی موجودگی کا دعویٰ کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بابا غنڈ کی جھڑپ میں مجموعی طور پر 5 بھارتی اہلکار ہلاک ہوئے۔ جب کہ دو مجاہدین مارے گئے۔

 

مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر بھارت کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے خلاف حریت جماعتوں کی کال پر جمعہ کو احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ۔ بانڈی پورہ میں جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے ایک اسکول کو بھارتی انتطامیہ نے سیل کر دیا تھا جسے مقامی لوگوں نے کھلوا دیا۔