اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں 12 اپریل تک توسیع

نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے ریمانڈ مکمل ہونے پر سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کا تین افراد سے گٹھ جوڑ لگ رہا ہے، کچھ لوگ کیش سے پے آرڈر بناتے تھے ان کو تلاش کرناہے، 3 ملزمان نے ضمانت کرالی ہے، نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ 11 کروڑ روپے کی آمدنی ہے 44 کروڑ روپے خرچ کئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا اسمبلی آنا بھی بند کردیا ہے تفتیش اچھے طریقے سے چل رہی ہے، ہم نے ملزم کے کمرے میں اے سی لگادیا ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید پندرہ ن کی توسیع کی جائے۔

عدالت نے سراج درانی کے وکیل سے سوال کیا کہ ملزم کے ساتھ کوئی بدسلوکی ہوئی ہے؟ وکیل ملزم نے کہا کہ ضیا، نوازشریف اورمشرف دور میں چھاپے مارے گئے مگراس طرح نہیں ہوا۔

وکیل ملزم نے کہا کہ نوٹوں کے ڈھیر کی تصویرنیب نے سوشل میڈیا پرچلائی،وکیل ملزم آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپے کی ویڈیو فراہم کی جائیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سی سی ٹی وی آئے گی توہم دے دیں گے،عدالت نے ملزم کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ تحریری طور پر اس حوالے سے درخواست دیں ۔

آغا سراج درانی نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ پچھلے ریمانڈ کے بعد مجھ سے صرف دس منٹ تحقیقات کی گئی، بار بار وہی سوالات پوچھے جارہے ہیں یہ اچھا نہیں ہے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں 12 اپریل تک توسیع دیدی۔