1977 کے انتخابات میں پہلی اورآخری مرتبہ سب سے زیادہ 2 ارکان لوک سبھا میں پہنچے تھے۔فائل فوٹو
 1977 کے انتخابات میں پہلی اورآخری مرتبہ سب سے زیادہ 2 ارکان لوک سبھا میں پہنچے تھے۔فائل فوٹو

بھارتی گجرات میں پچھلے 30 سال میں مسلمان امیداور نہیں جیتا

بھارتی گجرات میں گزشتہ30 سال میں کوئی بھی مسلمان امیداور کامیاب نہین ہو سکا۔

1984 میں احمد پٹیل کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے، اس کے بعد سے اب تک متعدد لوک سبھا انتخابات ہو چکے ہیں لیکن کوئی مسلم امیدوارو جیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا، غورطلب ہے کہ گجرات کی کل آبادی کا 9.5 فیصد حصہ مسلمان ہیں۔

احمد پٹیل نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کی وجہ سے کانگریس کے لیے پیدا ہوئی عوامی ہمدردی  کی وجہ سے انہوں نے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔

سال 1989 میں انہوں نے بھروچ سیٹ سے انتخاب لڑا لیکن وہ بی جے پی کے چندو دیشمکھ سے ہار گئے،اس کے بعد سے آج تک گجرات میں کوئی بھی مسلمان امیدوار کامیاب نہیں ہو سکا۔

واضح ر ہے کہ 1960 میں گجرات کا قیام ہوا تھا اس کے بعد ہونے والے عام انتخابات میں بناسکانٹھا سیٹ سے مسلم امیدوار ظہرہ چاوڑا منتخب ہوئیں۔

اس کے بعد 1977 کے انتخابات میں احمد پٹیل بھروچ اور احسان جعفری احمد آباد سے منتخب ہوئے۔

1977 کے انتخابات میں پہلی اورآخری مرتبہ سب سے زیادہ 2 ارکان لوک سبھا میں پہنچے۔

سال 2014 میں کانگریس نے 15 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا، ان میں گجرات کا ایک مسلم امیدوار بھی شامل تھا، جبکہ بی جے پی نے کسی بھی امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔

کانگریس نے اس مرتبہ بھی ایک مسلم امیدوار کو بھروچ سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے،گجرات میں بھروچ سیٹ پر مسلم آبادی سب سے زیادہ ہے، یہاں 15.64 لاکھ ووٹرزہیں اور ان میں سے 22 فیصد مسلمان ہیں

یہاں قبائلی ووٹرز کی تعداد 31 فیصد ہے اس کے علاوہ احمدآباد (ویسٹ) پر 25 فیصد مسلم ووٹرز ہیں۔

گاندھی نگر میں واقع جوہاپورہ سب سے زیادہ آبادی والا علاقہ ہے جہاں مسلم آبادی 4 لاکھ سے زیادہ ہے۔ اس مرتبہ گاندھی نگر سے بی جے پی کے صدر امت شاہ میدان میں ہیں۔

کانگریس نے 1962 سے کل 8 امیدواروں کو میدان میں اتارا لیکن ان میں سے صرف احمد پٹیل ہی 1977، 1982 اور 1984 میں جیتنے میں کامیاب رہے۔

سینٹر آف سوشل اسٹڈیز کی کرن دیسائی نے ٹائمز آف انڈیا سے کہا، ”گجرات میں مسلمان سماجی ہی نہیں بلکہ سیاسی اعتبار سے بھی پسمانہ ہوئے ہیں۔

2002 کے فسادات کے بعد یہ صورت حال مزید سنگین ہوئی ہے۔” کانگریس نے 1989 کے بعد سے صرف 7 مسلم امیدواروں کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ دیا ہے۔

گجرات بی جے پی کے ترجمان بھرت پنڈیا نے کہا، ”ہماری پارٹی جیتنے کی صلاحیت پر توجہ دیتی ہے، اس کے علاوہ مقامی سطح پر امیدوار کی مقبولیت کی بنیاد پر بھی ٹکٹ دیا جاتا ہے۔”

ادھر کانگریس کے منیش دوشی نے کہا کہ ”گجرات اسمبلی میں ہمارے 3 ارکان مسلمان ہیں، ہم نے پہلے بھی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے، حالانکہ ان میں سے کوئی جیت نہیں سکا۔”