دنیائے کرکٹ سب سے بڑے میلے ورلڈ کپ 2019کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب لندن مال میں ہوئی جس میں فنکاروں کی شاندار پرفارمنس نے شائقین کرکٹ کے دل موہ لیے ۔
انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ کو رقص و موسیقی کا تڑکا لگایا گیا، اس سلسلے میں لندن مال میں شاندار افتتاحی رنگارنگ تقریب سجائی گئی، جس میں نامور کرکٹرز کی موجودگی میں انٹرٹینمنٹ سے شائقین کرکٹ لطف اندوز ہوئے، ایک گھنٹے پر محیط تقریب کو پوری دنیا میں برطانیہ کے معیاری وقت کے مطابق 5 بجے شام سے براہ راست نشر کیا گیا۔
تقریب میں پاکستان کی نمائندگی ملالہ یوسفزئی اور اظہرعلی نے کی جبکہ اس موقع پر سرفراز احمد قومی لباس شلوار قمیض زیب تن کر کے میدان میں آئے ۔ایونٹ میں تمام ٹیموں کے کپتانوں نے شرکت کی ۔اس موقع پر بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ انگلینڈ میں فینز کی جانب سے اچھی سپورٹ ملتی ہے ۔
ورلڈ کپ کے مینجنگ ڈائریکٹر اسٹیو ایلورتھی نے کہا کہ اوپننگ پارٹی ہر اس پہلو کا احاطہ کرے گی جو اس ٹورنامنٹ کو خاص بناتا ہے، بکنگھم پیلس کے سامنے موجود یہ مال کئی بڑی تقاریب کا میزبان بن چکا ہے۔
دوسری جانب انگلینڈ میں جمعرات سے شیڈول کرکٹ ورلڈ کپ کی سیکیورٹی کیلیے غیرمعمولی اقدامات کیے گئے ہیں، حالیہ کچھ ماہ میں کرکٹ کھیلنے والے 2بڑے ممالک نیوزی لینڈ اور سری لنکا میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات نے میگا ایونٹ کے منتظمین کو سیکیورٹی پلان پر نظر ثانی پر مجبور کیا اور اس میں مزید بہتری بھی لائی گئی ہے، دنیا کی مجموعی صورتحال کے پیش نظر دہشتگردی کے خطرے کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا، اس لیے آئی سی سی کی ٹیم مکمل طور پر چوکس ہے۔
ورلڈ کپ سیکیورٹی ٹیم کی سربراہ جل میک کریکین نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ وہ اور ان کی پوری ٹیم تاریخ کے سب سے چیلنجنگ ورلڈ کپ کو محفوظ ترین بنانے کیلیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرمعمولی اقدامات کیے ہیں، ہم اپنے سیکیورٹی پلان کے بارے میں تمام کرکٹ بورڈز کو خطوط لکھ چکے، اس کے باوجود ضرورت پڑنے پر ردوبدل بھی کرسکتے ہیں۔ ٹیمیں اپنے ساتھ سیکیورٹی ایڈوائزرز بھی لائی ہیں اور وہ سب انتظامات کے حوالے سے کافی مطمئن ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ 16 جون کو اولڈ ٹریفورڈ میں شیڈول پاک بھارت میچ کو بھی کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، ہم مسلسل انٹیلی جینس یونٹس کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم نے مختلف کمیونٹیز کے درمیان کسی قسم کے تناؤ کے بھی کوئی آثار نہیں پائے، فی الحال ہمارے پاس پریشان ہونے کیلیے کوئیمعلومات نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ دوران میچ کسی بھی وینیو کے اطراف میں کسی ڈرون کو پرواز کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔
جل میک کریکین نے کہاکہ یہ ایک کرکٹ کا ایونٹ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ صرف کھیل کے حوالے سے ہییاد رکھا جائے، یہ میرے اور ٹیم کیلیے ایک بہت بڑا ایونٹ ہے جس کی منصوبہ بندی ہم2016 سے کررہے ہیں، ہم چیمپئنز ٹرافی اور ویمنز ورلڈ کپ 2017 میں بھی مختلف چیزوں کی آزمائش کرچکے ہیں۔
اپنی ٹیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس میں سابق فوجی اور پولیس آفیسرز شامل ہیں، جنھیں بڑے ایونٹسکی سیکیورٹی کا غیرمعمولی تجربہ حاصل ہے۔ ایک سوال پر جل میک کریکین نے واضح کیا کہ سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کے باوجود شائقین کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ میگا ایونٹ کا پہلا میچ کل انگلینڈ اور ساوتھ افریقہ کے درمیان ہو گا جبکہ پاکستان کا پہلا میچ 31تاریخ کو ویسٹ انڈیز کے ساتھ ہو گا ۔ورلڈکپ کے لیے 10 ٹیمیں ایونٹ میں مدمقابل ہیں جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کرنے کے بجائے تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلیں گی۔
افغانستان کے لیے یہ دوسرا موقع ہے کہ وہ ورلڈکپ میں کوالیفائی کرنے کے لیے کامیاب رہا جب کہ دیگر ٹیموں میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، پاکستان، بھارت، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا، سری لنکا اور بنگلادیش شامل ہیں۔ایونٹ میں مجموعی طور پر 48 میچز کھیلے جائیں گے، فائنل اور سیمی فائنل سے قبل تمام ٹیمیں اپنے اپنے 9، 9 میچز کھیلیں گی جن میں سے 4 ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی اور 14 جولائی کو فائنل مقابلہ ہوگا۔
پاکستان اپنا ایونٹ کا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا جو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا۔پاکستان اپنا دوسرا میچ 3 جون کو انگلینڈ، 7 جون کو سری لنکا، 12 جون کو آسٹریلیا، 16 جون کو بھارت، 23 جون کو جنوبی افریقا، 26 جون کو نیوزی لینڈ، 29 جون کو افغانستان اور 5 جولائی کو بنگلادیش کے خلاف کھیلے گا۔