ورلڈکپ کے 24 ویں میچ میں انگلینڈ نے افغانستان کو 150 رنز سے ہرادیا۔
مانچسٹرمیں کھیلے گئے میچ میں انگلش ٹیم کے 398 رنز کے ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں افغان ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر247 رنز ہی بنا سکی۔
مانچسٹر میں کھیلے جارہے میچ میں انگلش کپتان نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا،انگلش بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چھکوں کی بارش کردی، بلے بازوں نے حریف بولرز کی جم کر پٹائی کی، کپتان مورگن ، جوئے روٹ، بیرسٹو اور معین علی نے مجموعی طور پر25 چھکے لگا کر بولرز کا بھرکس نکال دیا۔
انگلش کپتان مورگن نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 57 گیندوں پر سنچری اسکور کی جو ورلڈکپ کی تاریخ کی چوتھی اور رواں عالمی کپ کی اب تک کی تیز ترین سنچری ہے۔اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی انگلش بیٹسمین کی جانب سے عالمی کپ میں بنائی گئی تیز ترین سنچری بھی ہے۔
انگلش کپتان نے کئی اور ریکارڈز بھی اپنے نام کیے،انہوں نے ون ڈے کی ایک اننگز میں 17 چھکے لگائے جو کہ انگلینڈ کی جانب سے کسی بھی کھلاڑی کے ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے ہیں۔مورگن نے مجموعی طور پر71 گیندوں پر 148 رنز بنائے۔ان کی اننگز میں 4 چوکے بھی شامل تھے۔
انگلش ٹیم نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 397 رنز کا پہاڑ جیسا ٹوٹل کھڑا کیا، بیرسٹو 90، ونسے 20، روٹ 88، بٹلر اور اسٹوکس 2،2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ معین علی 9 گیندوں پر 31 اور ووکس ایک رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
افغانستان کی جانب سے راشد خان سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے جنہوں نے 9 اوورز میں 110 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہیں کی، پیسر زردان اور گلبدین نائب نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں۔
ٹاس کے موقع پر انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن کا کہنا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کےلیے اچھی لگ رہی ہے، ٹیم میں جیسن روئے کی جگہ جیمز وینس کو شامل کیا گیا ہے جب کہ معین علی کی بھی واپسی ہوئی ہے۔
دونوں ٹیموں نے ایونٹ میں اب تک 4،4 میچز کھیلے ہیں، افغانستان کی ٹیم ایونٹ میں اب تک کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جب کہ انگلینڈ کو صرف ایک میچ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔