شہزادہ محمد بن سلمان کی فائل فوٹو
شہزادہ محمد بن سلمان کی فائل فوٹو

اقوام متحدہ نے محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمے دار قرار دیدیا

اقوام متحدہ کی جانب سے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔

واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے اقوام متحدہ کی فرانزک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں کہ ولی عہد محمد بن سلمان سمیت سینئر آفیشلز صحافی کے قتل میں ملوث ہیں۔

اقوام متحدہ کی خصوصی ریپورچر ایگنس کالامارڈ نے ’ جمال خاشقجی کے ساتھ گزشتہ اکتوبر میں کیا ہوا‘ کے نام سے 100 صفحات کی اپنی رپورٹ شائع کی ہے جس میں انہوں نے اس قتل کو عالمی جرم قرار دیا ہے۔

رپورٹ کا اختتام ان الفاظ پر کیا گیا ہے ’ اقوام متحدہ کی خصوصی ریپورچر کی رپورٹ کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خاشقجی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عمداً قتل کیا گیا ہے، یہ ایک ماورائے عدالت قتل ہے اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کے تحت سعودی عرب اس کا ذمہ دار ہے‘۔

رپورٹ میں ترکی اور سعودی عرب کی جانب سے اس معاملے میں کی جانے والی تحقیقات کو بھی بوگس قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی تحقیقات عالمی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔ رپورٹ میں ان 11 ملزمان کا ٹرائل فوری طور پر روکنے کا کہا گیا ہے جن پر سعودی عرب میں مقدمہ چلایا جارہا ہے

رپورٹ کے مطابق ٹرائل روکنے کا مطالبہ اس لیے کیاگیا ہے کیونکہ اس ٹرائل کی تفصیلات سامنے نہیں آرہیں اور یہ انتہائی رازداری سے کیا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں سعوی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں بطور کالم نویس کام کر رہے تھے۔ انہیں گزشتہ برس 2 اکتوبر کو سعودی عرب کے ترک شہر استنبول میں واقع قونصلیٹ میں قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردیے گئے تھے۔