پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ میں پچھلے اتوار کوبھارت سے شکست کے بعد خودکشی کرنا چاہتا تھا، صرف ایک کارکردگی آپ کو زیرو بنا دیتی ہے اورایک کارکردگی ہی آپ کو ہیرو بھی بنا دیتی ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کے دوران مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد ہم بقا کی جنگ لڑ رہے تھے لیکن جب بھارت سے میچ ہارگئے تو میں خود کشی کرنا چاہتا تھا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ ورلڈکپ میں سب کچھ بہت جلدی ہوا، آپ ایک میچ ہارے اور پھر دوسرا میچ ہارے، یہ ورلڈکپ ہے، میڈیا اسکروٹنی کے ساتھ لوگوں کی توقعات بھی ہوتی ہیں اور پھر ٹورنامنٹ میں آپ اچانک تقریباً دفاعی پوزیشن پر چلے جائیں، میں تو پچھلی اتوار کو خودکشی کرنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک دوسرے سے یہی کہہ رہے تھے کہ صرف ایک اچھی کارکردگی ہمارے حوصلے بڑھا سکتی ہے اور جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں جس طرح فخر زمان اور امام الحق نے آغاز فراہم کیا اور پھر حارث سہیل نے بیٹنگ کی، باﺅلرز نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی اور ہم جیت گئے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک کارکردگی آپ کو ہیروز سے زیرو بنا دیتی ہے اور صرف ایک کارکردگی ہی آپ کو پھر ہیرو بنا دیتی ہے اور لوگ آپ کی شکست کو بھول جاتے ہیں۔
واضع رہے کہ غیر ملکی کوچز شاید پاکستانی کلچر کو آسان تصور نہیں کرتے، کوچز کی پریشانی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2007 میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ باب وولمر اپنے کمرے میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔