آزادی کی جدوجہد میں خواتین بھی پیش پیش ہیں۔فائل فوٹو
آزادی کی جدوجہد میں خواتین بھی پیش پیش ہیں۔فائل فوٹو

عالمی میڈیا نے کشمیر کے حالات کا پردہ چاک کر دیا

عالمی میڈیا نے مقبوضہ وادی کی صورتحال دکھا کر مودی سرکارکی نام نہاد جمہوریت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا۔ واشنگٹن پوسٹ،روسی خبرایجنسی رپٹلی اورالجزیرہ نے وادی کے حالات کی منظرکشی کردی۔

واشنگٹن پوسٹ نے وادی کی صورتحال دنیا کے سامنے رکھتے ہوئے دکھایا کہ کس طرح مودی سرکارنے حقائق کو دنیا سے چھپایا۔

ویڈیو میں ایک جانب پولیس کا بیان دکھایا گیا کہ کشمیرمیں کوئی گولی نہیں چلی تو دوسری جانب بی بی سی کی ویڈیو دکھائی گئی کہ کس طرح قابض فورسزنہتے کشمیریوں پرآنسو گیس کے شیلزاورگولیاں برسارہی ہے۔ مظلوم کشمیریوں کواپنے حقوق کیلیے آوازبلند کرتے بھی دکھایا گیا۔

روسی خبر ایجنسی رپٹلی نے بھی مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی بربریت دنیا کے سامنے رکھ دی۔ کشمیری عوام نے پاکستانی پرچم لہرا کرآزادی کے حق میں نعرے لگا کراپنے مستقبل کا فیصلہ سنا دیا۔

عرب ٹی وی الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں ہندوآباد کاری کا منصوبہ بنا چکا ہے جبکہ کشمیری اسے کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔

الجزیرہ کے مطابق کشمیری نوجوانوں اور بھارتی فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔

 دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی حکومت کا لاک ڈاؤن مسلسل 21 ویں روز تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث اب بھی وادی میں مواصلاتی رابطے منقطع اور کرفیو برقرار ہے۔   

کرفیو اور پابندیوں سے وادی کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ مواصلاتی رابطے منقطع ہونے سےکشمیر سے باہر موجود کشمیری اپنے پیاروں کی خیریت نہ جان پانے پر شدید پریشان ہیں۔

احتجاج سے خوفزدہ قابض بھارتی انتظامیہ نے وادی میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور سڑکوں پر فورسز کی اضافی نفر ی تعینات ہے۔

بھارتی فوج احتجاج کچلنے کے لیے گھروں میں گھس کر بنا کسی جرم کے نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے جب کہ خواتین کی بے حرمتی، چادر اورچار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔

سخت ترین کرفیو اور پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کا بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج بھی جاری ہے۔

کشمیری عوام احتجاج میں زخمی ہونے والوں کاعلاج بھی گھروں پر کرنے میں مجبور ہیں اس کے علاوہ حریت رہنما اور سیاسی رہنما بدستور گھروں یا جیلوں میں بند ہیں۔