وزارت داخلہ کے ترجمان نے حملہ آوروں کی شناخت نہیں بتائی۔فائل فوٹو
وزارت داخلہ کے ترجمان نے حملہ آوروں کی شناخت نہیں بتائی۔فائل فوٹو

غزہ میں رات گئے دو خود کش حملے۔3 فلسطینی پولیس اہلکار ہلاک

غزہ میں رات گئے ہونے والے 2 خود کش حملوں کے نتیجےمیں 3 فلسطینی پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جس کے بعد علاقہ میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں پولیس کی 2 چیک پوسٹوں پر2 بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جن کی شناخت کرلی گئی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے حملہ آوروں کی شناخت نہیں بتائی البتہ کہا کہ ”اس معاملہ کے پیچھے کون ہے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے”۔ دونوں واقعات کے چشم دید گواہان کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

دوسری جانب حکام نے معاملہ کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ غزہ شہر میں نئی پولیس چیک پوسٹیں قائم کردی ہیں۔ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے محصور علاقے کی 20 لاکھ آبادی میں بدامنی کے خوف کو پرسکون رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم اپنے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ یہ جیسے بھی دھماکے ہیں، ہم پہلے کی طرح صورتحال کو قابو میں کرلیں گے اور یہ ہمارے عوام کی ثابت قدمی اور استحکام کو متزلزل نہیں کرسکتے”۔

یاد رہے کہ اگست 2017 میں غزہ کے جنوبی علاقے میں مصر کی سرحد سے قریب ایک خود کش حملہ آور نے حماس کے محافظ کو قتل کردیا تھا۔ حماس غزہ کے محصور علاقے میں 2007 سے حکمرانی کر رہی ہے جسے بنیاد پرست سلفی گروپوں کی جانب سے اسرائیلی محاصرے اور غربت پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حالیہ دھماکوں کے وقت انہوں نے کوئی فضائی حملہ نہیں کیا۔ خیال رہے کہ اسرائیل اور حماس 2008 سے اب تک 3 جنگیں لڑ چکے ہیں جبکہ اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر خاصی کشیدگی پائی جا رہی ہے۔

قبل ازیں غزہ کی پٹی سے عسکریت پسندوں کی جانب سے گولہ پھینکنے کے بعد منگل کے روز اسرائیل کی فوج نے حماس کی فوجی چوکی پر بمباری کی تھی۔ اس سے قبل پیر کے روز راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں بھی اسرائیل نے حماس کے خلاف حملہ کیا جبکہ محصور علاقے میں ایندھن کی فراہمی بھی منقطع کردی۔