امریکا سعودی عرب کے لیے مزید 3000 فوجی روانہ کررہا ہے جو بطورِ خاص ریاست میں تیل کی تنصیبات کی حفاظت میں مدد کریں گے اور ان کے ساتھ کئی اقسام کا فوجی سامان بھی روانہ کیا جائے گا۔
پینٹاگون سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سعودی عرب میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع مارک ایسپر نے ساتھ ہی میزائل شکن پیٹریاٹ نظام کی دو بیٹریاں، ایک عدد ٹی ایچ اے اے ڈی بیلیسٹک میزائل انٹرسیپشن سسٹم ، دو فلائٹ اسکواڈرن اورایک ایئر ایکسپیڈیشنری ونگ بھیجنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
پینٹاگون کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ضمن میں امریکی وزیرِ دفاع نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو فوج کی باضابطہ تعیناتی کی اطلاع دی ہے اور سعودی دفاع کو مضبوط بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس طرح ریاست میں مزید 3000 فوجی بھیجے جائیں گے۔
اس کے علاوہ360ڈگری کوریج کرنے والے 64ریڈاربھی نصب کیے جائیں گے،پینٹاگون کا کہنا ہے کہ سعودی سلطنت کوبڑھتے خطرات سے نمٹنے کیلیے اقدامات ضروری ہیں۔
پینٹاگون نے مزید کہا کہ خطے میں امنڈتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ ایرانی جارحیت سے بھی بچا جاسکے۔ محمد بن سلمان نے خود امریکا سے اس کی درخواست کی تھی۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق 3000 افواج کی تعیناتی سے خطے میں اس کی افواج کی تعداد 14000 تک پہنچ چکی ہے اور اسے سینٹرل کمانڈ ایریا کا نام دیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ ایک ماہ قبل سعودی عرب میں تیل کی اہم تنصیبات پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا جس کا الزام ایران پر عائد کیا گیا تھا تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔