شاہد حیات کی نماز جنازہ آج پولیس ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی۔فائل فوٹو
شاہد حیات کی نماز جنازہ آج پولیس ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی۔فائل فوٹو

سابق پولیس چیف شاہد حیات انتقال کرگئے

کراچی کے سابق پولیس چیف شاہد حیات طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے۔

کراچی کے سابق پولیس چیف شاہد حیات طویل علالت کے باعث اسپتال میں انتقال کرگئے، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

شاہد حیات کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹرزگارڈن میں ادا کردی گئی جب کہ تدفین کے لیے میت ان کے آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان لے جائی جائے گی۔

سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کی نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی، میئر کراچی وسیم اختر اور آئی جی سندھ کلیم امام سمیت کئی اعلیٰ شخصیات اور پولیس افسران نے شرکت کی۔

آئی جی سندھ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے محکمہ پولیس میں ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شاہد حیات کے انتقال کی خبرپرکراچی پولیس چیف غلام نبی میمن اور دیگرسینئرافسران سمیت بڑی تعداد میں پولیس افسران نجی اسپتال پہنچ گئے اور ان کے انتقال پراپنے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔

شاہد حیات خان ولد حیات اللہ خان 15 جنوری 1965ء کو پیدا ہوئے اور محکمہ پولیس میں اہم عہدوں پر فائز رہے جبکہ وہ مرتضٰی بھٹو قتل کیس میں اس وقت اے ایس پی کلفٹن تعینات تھے۔

شاہد حیات ستمبر 2013ء میں شروع کیے جانے والے کراچی آپریشن میں بطور کراچی پولیس تعینات تھے جبکہ وہ کراچی کے مختلف اضلاع میں بطور ڈی آئی جی بھی اپنی خدمات سرانجام  دے چکے ہیں۔

انہوں نے پولیس میں اپنے کیریئر کا آغاز 1991ء میں کیا اور 1995ء میں پہلی بار کراچی آپریشن کے دوران وہ ایس ڈی پی او پاک کالونی تعینات ہوئے جبکہ اسی سال بطور ایس ڈی پی او اورنگی ٹاؤن تعیناتی کے دوران وہ جان لیوا حملے میں شدید زخمی بھی ہوئے۔

شاہد حیات نے مختلف عہدوں پر اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے 2001ء میں بطور ایس پی کے عہدے ترقی پائی جس کے بعد کچھ عرصہ اندرون سندھ میں بھی اپنی خدمات سرانجام دیں، 2004ء میں ان کا تبادلہ ایف آئی اے میں کر دیا گیا اور 4 سال  کے بعد مئی 2008ء میں ایک مرتبہ پھر سے ان کی خدمات سندھ حکومت کے حوالے کر دی گئی۔