بابری مسجد کیس پربھارتی سپریم کورٹ میں بحث مکمل ہو گئی۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اب بھارتی سپریم کورٹ فیصلہ لکھے گی اور پھر تاریخ مقررکرکے باضابطہ فیصلہ سنایا جائے گا۔ فیصلہ لکھنے میں عدالت کو تقریباً ایک مہینے کا وقت لگے گا۔امید کی جا رہی ہے کہ 17 نومبر تک عدالت اس تاریخی معاملہ پر فیصلہ سنائے گی۔
بابری مسجد تنازع۔فریقین کے مابین معاہدہ طے پانے کا دعویٰ
سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت کے آخری دن دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
بھارتی میڈیا کےذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ کے ذریعہ مقررکردہ ثالثی پینل نے عدالت میں ایک رپورٹ داخل کی، جس میں کہا گیا ہے کہ بابری مسجد تنازع پر ہندو فریق اور مسلم فریق میں معاہدہ ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کی شرائط کے مطابق متنازع اراضی پر رام مندرکی تعمیرہولیکن اس کے بجائے مسجد کے لیے جگہ دی جائے۔
ذرائع کے مطابق مذہبی مقامات کا قانون 1991 نافذ ہو، جس کے مطابق تمام مذہبی مقامات کی 1947 کی حیثیت برقرار رکھنے کے بارے میں کہا گیا ہے.
عدالتی تاریخ کی دوسری طویل ترین سماعت
دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت بدھ کو 40 ویں دن بھی جاری ہے، چیف جسٹس رنجن گگوئی نے اس بات کے پختہ اشارہ دے دیے ہیں کہ آج ہی یہ سماعت مکمل ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ عدالتی تاریخ کا ایسا مقدمہ بن گیا ہے جس کے لیے دوسری سب سے طویل سماعت کی گئی۔
مقدمہ کی سماعت اتنی طویل ہوئی ہے کہ پانچ رکنی آئینی بنچ کی قیادت کرتے ہوئے جسٹس گگوئی بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے،’اب بہت ہو چکا، سماعت آج شام پانچ بجے ختم ہو جائے گی۔
‘ چیف جسٹس نے یہ بات اس وقت کہی جب سماعت کے دوران ایک وکیل نے اضافی وقت مانگا۔جسٹس گگوئی نے واضح کر دیا کہ آج شام پانچ بجے ایودھیا معاملہ کی سماعت ختم ہو جائے گی۔ایک اور وکیل نے معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی تو انہوں نے ان کی اپیل مسترد کردی۔