عراق میں حکومت مخالف مظاہرے زور پکڑ گئے، مظاہرین نے کربلا شہر میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کرکے پرچم اتار پھینکا۔
غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق عراق میں حکومت کے خلاف مظاہرے زور پکڑگئے ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے کربلا شہر میں ایرانی قونصل خانے کے باہر شدید احتجاج کیا۔
مشتعل مظاہرین نے قونصلیٹ کی بیرونی دیوارکے باہر ٹائر نذرآتش کیے اور ایرانی پرچم اتار کر وہاں عراقی پرچم لہرادیا۔ اس موقع پرعراقی حکومت اورایران کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ سیکیورٹی فورسز نے ہوائی فائرنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔
#العراق: حرق جدار القنصلية الإيرانية في #كربلاء pic.twitter.com/C4jZyZkDeC
— إيران إنترناشيونال-عربي (@IranIntl_Ar) November 3, 2019
ادھرعراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ مظاہرین اپنے مقاصد حاصل کرچکے، اب معاشی و تجارتی معاملات کومتاثرکرنابندکریں، کیونکہ بندرگاہوں کوجانےوالی سڑکیں بند ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
عراق میں بدعنوانی اور بے روزگاری کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے اور مظاہرین حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کے غصے کا نشانہ عراقی حکومت کے حمایتی ملک ایران کی طرف بھی ہے۔
ان مظاہروں کا سلسلہ ایک ماہ سے جاری ہے جس کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 250 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔