سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کے تدارک اور ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جج نے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے استفسار کیا کہ سٹی کورٹ میں بہت بھیڑ ہوتی ہے اگرکتے نے کسی وکیل کو کاٹ لیا تو کیا ہوگا؟۔
ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن(ڈی ایم سی) ساوتھ کی جانب سے سٹی کورٹ میں آوارہ کتوں کے تدارک کیلیے مہم شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
عدالت نے یہ حکم بھی جاری کیا کہ صوبے بھرمیں کتوں کے کاٹنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ کہ تین کنٹوئمنٹ بورڈز کی جانب سے عدالتی حکم باوجود جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے متعلقین کو ہدایت کی کہ منوڑا، حیدر آباد اور پنوں عاقل کنٹوئمنٹ کے ذمے دارآئندہ سماعت پرحاضری یقینی بنائیں۔
سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا گیا جس کے مطابق آوارہ کتوں کے تدارک کے لیے ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ 64 اینٹی ربیز ونگز بنائے جا رہے ہیں۔
عدالت نے آوارہ کتوں کیخلاف کاروائی جاری رکھنے اور تمام اسپتالوں میں ویکیسن کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔