برطانیہ میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی نے 364 نشستوں پرکامیابی حاصل کرکے واضع اکثریت حاصل کرلی۔
برطانیہ میں حکومت سازی کے لیے دارالعوام میں 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں جوحکومتی جماعت کنزرویٹوپارٹی نے حاصل کرلی ہیں اب وہ تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔
اپنی جماعت کی جیت پر وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ان نتائج سے انھیں بریگزٹ کے لیے مینڈیٹ مل گیا ہے۔ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ وہ اگلے ماہ تک برطانیہ کو یورپی یونین سے نکال لیں گے۔
لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپرجبکہ اسکاٹش نیشنل پارٹی 48 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، مزید نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
جبکہ لبرل ڈیموکریٹس 8 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے،ڈی یو پی نے بھی 8 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ دیگر جماعتیں کل 14نشستوں پرکامیابی سمیٹ سکی ہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کی رہنما سابق وزیراعظم تھریسامے بھی اپنی نشست جیت چکی ہیں جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کی سربراہ جو سوئن سن کامیاب نہ ہوسکیں۔
برطانیہ میں عام انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہوا، جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کل 650 نشستوں میں سے 642 کے رزلٹس کا اعلان کیا گیا ہے ، وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی نشست جیت لی، انہوں نے دوبارہ کامیاب کروانے پر برطانوی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سابق وزیرداخلہ ساجد جاوید بھی دوبارہ کامیاب، زیک گولڈ اسمتھ کو7 ہزار 700 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ سابق وزیراعظم تھریسامے بھی جیت گئیں۔
پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا، عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلیے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی، کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا، لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔
اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن نے گلاسگو میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لبرل ڈٰیموکریٹس کی سربراہ جو سوئنسن اپنے شوہر کے ساتھ پولنگ اسٹیشن پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔
خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ووٹرزکو مشکلات کا سامنا رہا، سخت سردی اور بارش کے باوجود ووٹرز کی لمبی قطاریں بنی رہیں۔
لیور پول میں 48 افراد کو غلط بیلٹ پیپر دے دیے گئے جس کے باعث ووٹرز کو دوبارہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ انتخابی عمل کے دوران لنارک شائرکے علاقے میں دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد ہوئی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتارکرلیا۔
الیکشن میں پارٹی کی کامیابی کے بعد بورس جانسن نے کہاہے کہ یورپ سے انخلا کا عمل اکتیس جنوری تک یقینی بنائیں گے۔ آئیں مل کربریگزٹ کا مسئلہ حل کریں۔ا
وزیراعظم بورس جانسن نے پارٹی ورکرزسے خطاب کیا ہے۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عوام نے ہم پر اعتماد کیاان کے اعتماد پر پورا اتریں گے اوراپنے وعدوں کو پایا تکمیل تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا لوگوں نے انہیں بڑا مینڈیٹ دیا ہے جو انہیں بریگزٹ پر عملدرآمد یقینی بنانے میں مدد دے گا۔یورپ سے انخلا کا عمل اکتیس جنوری تک یقینی بنائیں گے۔ آئیں مل کربریگزٹ کا مسئلہ حل کریں
انہوں نے کہاعوام کے کنزرویٹوپارٹی پراعتمادکاشکرگزارہوں، مستقبل میں بھی عوام کی حمایت حاصل کریں گے، نیشنل ہیلتھ سروسزمیں اضافہ کریں گے۔