اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مچل بچلیٹ نے متنازع شہریت بل کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیشن کے دفتر نے جنیوا میں بھارتی حکام کو آگاہ کیا ہے کہ سربراہ انسانی حقوق کمیشن مچل بچلیٹ نے متنازع شہریت بل کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا اوراس حوالے سے درخواست دائرکردی گئی ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزرات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریت بل ہمارا اندرونی معاملہ ہے جس پرغیر ملکی ادارے کو اعتراض یا درخواست دائر کرنے کا آئینی اختیار حاصل نہیں۔ بھارتی حکومت اپنے ملک کے مفاد میں ہر فیصلہ کرنے کے لیے آزاد ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ شہریت کا قانون سی اے اے آئینی طورپردرست ہے۔ قانون ہمارے آئینی اقدار کی تمام ضروریات کی تعمیل کرتا ہے۔
ترجمان رویش کمار کا کہنا ہے کہ قانون تقسیم ہند کے سانحے سے پیدا ہونے والے انسانی حقوق کے بارے میں ہماری دیرینہ قومی وابستگی کا عکاس ہے۔
یاد رہے کہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 43 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مچل بچلیٹ نے متنازع بل پراپنے تحفظات کا کھل کراظہارکیا تھا جب کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے بھی شہریت بل سے مسلمان شہریوں کے بے گھراوربے ریاست ہوجانے کے خدشے کا اظہارکیا تھا۔