بھارت میں 2012 میں دہلی بس گینگ میں 23 سالہ نربھیا کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور زمانہ دہلی بس نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث 32 سالہ مکیش سنگھ، 25 سالہ پون گپتا، 26 سالہ ونے شرما اور31 سالہ اکشے کمار سنگھ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دیدی گئی۔ تہاڑ جیل میں پہلی بار ایک ساتھ 4 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔
تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل نے چاروں مجرموں کو پھانسی پر لٹکا دیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا kکہ پون گپتا(25)، ونئے شرما(26)، اکشے کمار(31)اور مکیش کمار(32) کو نربھیا کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں آج صبح ساڑھے پانچ بجے ایک ساتھ پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
جیل میں موجود ایک ڈاکٹرنے ان چاروں کو مردہ قرار دے دیا ہے اور اب ان کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گاجس کے بعد لاشوں کو ان کے رشتہ داروں کو سونپ دیا جائے گا۔
چاروں ملزمان کو عدالت نے 2013 میں پھانسی کی سزا سنائی تھی تاہم اس پر عمل درآمد کو متعدد بار ملزمان کے وکلا کی جانب سے آئینی درخواستیں دائر کرنے کے سبب آخری موقع پر روک دیا گیا تھا اور بالآخر آج چاروں ملزمان کو سولی پر لٹکا دیا گیا۔
چاروں مجرموں کوپھانسی پر لٹکائے جانے پر نربھیا کے والدین نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بالآخروہ دن آگیا جس کا انہیں سات برس سے انتظار تھا اور یہ صرف ان کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے بہت بڑا دن ہے۔
مجرموں کو پھانسی کے بعد نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے اپنی بیٹی کی تصویر کو گلے سے لگاتے ہوئے کہا "آج تمہیں انصاف مل گیا۔ آج طلوع ہونے والا سورج بیٹی نربھیا کے نام ہے، بھارت کی بیٹیوں کے نام ہے۔ بیٹی زندہ ہوتی تو میں ڈاکٹر کی ماں کہلاتی لیکن آج لوگ مجھے صرف نربھیا کی ماں کے نام سے جان رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سات برس کی طویل لڑائی کے بعد آج بیٹی کی روح کو سکون ملے گا۔ خواتین اب خود کو محفوظ محسوس کریں گی۔ ہم سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے کہ وہ ایسی ہدایات جاری کرے تاکہ اس طرح کے معاملات میں قصوروار سزا سے بچنے کے ہتھکنڈے آزما نہ سکیں۔
نربھیا کے والد نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا "آج انصاف کا دن ہے، خواتین کے لیے انصاف کا دن ہے۔ نربھیا کو آج خوشی ہوگی۔ اس گھڑی کا ہمیں سات سال سے انتظار تھا۔ آج ہمیں سکون ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی گائیڈ لائن بنائی جانی چاہئے کہ کسی متاثرہ خاندان کو اتنی طویل جدوجہد نہ کرنا پڑے۔
خیال رہے کہ23 سالہ پیرا میڈیکل کی طالبہ نربھیا(یہ متاثر ہ کا اصلی نام نہیں ہے۔ بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین کا نام ظاہرکرنے پرقانونی پابندی ہے)کو 16 دسمبر سن 2012 کی رات کو وفاقی دارالحکومت دہلی میں ایک چلتی بس میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔