بھارت میں جولائی کے آخر میں وبا زور پکڑ سکتی ہے۔فائل فوٹو
بھارت میں جولائی کے آخر میں وبا زور پکڑ سکتی ہے۔فائل فوٹو

کرونا وائرس کی دہشت۔بھارت میں ایک شخص بھوکا پیاسا مرگیا

کرونا وائرس کی دہشت اورلاک ڈاؤن کے بعد دہلی سے مزدوروں نے اپنے گھروں کیلیے جانے کیلیے پیدل سفر شروع کر دیا،ایک شخص کی پیدل اپنے گاؤں جاتے وقت راستے میں موت ہو گئی۔

دہلی سے پیدل مورینہ (مدھیہ پردیش) کے بڑپھرا گاؤں کے لیے نکلے 39 سالہ شخص نے آگرہ کے سکندرا تھانہ علاقہ میں ہی دم توڑ دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ موت سے قبل رنویر نامی یہ شخص 200 کلومیٹر پیدل چل چکا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کی شام 3 بجے رنویر اپنے ساتھیوں کے ساتھ دہلی سے اپنے گاؤں کے لیے روانہ ہوا تھا۔ شام کو 6 بجے اس نے اپنی بہن پنکی، جس کی شادی امباہ میں ہوئی ہے۔ فون کرکے بتایا کہ وہ فرید آباد آ گیا ہے اور جلد ہی گھر پہنچ جائے گا۔ ہفتے کی صبح آگرہ پہنچنے کے بعد اس کے ساتھی وہاں سے چلے گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رنویر سنگھ کی صبح 6.30 بجے سکندرا پولیس اسٹیشن کے علاقے میں سڑک کنارے پر موت ہو گئی۔

وہیں، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ رنویر کی موت بھوک اور پیاس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ جبکہ سکندرا پولیس اسٹیشن کے انچارج کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتائی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق رنویر سنگھ دہلی کے ایک ہوٹل میں ٹفن پہنچایا کرتا تھا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوٹل کے مالک نے اس کی چھٹی کر دی تھی۔

رنویر کے بعد اس کے کنبہ میں بزرگ والدہ کے علاوہ اہلیہ ممتا، بیٹی گیتا، آرادھیا اور بیٹا انشو رہ گئے ہیں۔ رنویر تین سال قبل اپنے خاندان کی پرورش کے لیے نوکری کی تلاش میں دہلی آیا تھا۔ ہفتہ کی شام جب رنویر کی لاش بڑپھرا گاؤں پہنچی تو وہاں ماتم برپا ہو گیا۔