سپرنٹنڈنٹ جیل نے شکایت کرنے پر شبیرکو زدوکوب کیا۔فائل فوٹو
سپرنٹنڈنٹ جیل نے شکایت کرنے پر شبیرکو زدوکوب کیا۔فائل فوٹو

تہاڑجیل میں مسلمان قیدی کے ساتھ غیرانسانی سلوک

تہاڑجیل میں مسلمان قیدی کے ساتھ غیرانسانی سلوک،جیل حکام نے جیل کے احاطہ میں اُس پراُوم کا نشان بنایا اوراُسے کھانا دینے سے انکارکردیا۔

شبیر نامی شخص نے جیل سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان سے شکایت کی کہ اُس کی بیرکس میں انڈیکشن اسٹوٹھیک سے کام نہیں کررہا،جس پر شبیرکو زدوکوب کیا گیا اور مسلمان ہونے پراُس سے بدکلامی کی گئی اورکہا گیا کہ تم مسلمانوں نے ہمارے ملک کوتباہ کردیا یہ معاملہ اُس وقت منظرعام پرآیا جب اُس شخص کے خاندان  والوں نے عدالت سے رجوع کیا اوربتایا کہ جیل میں اُن کے بیٹے کی جان خطرے میں ہے۔

شبیر عرف نبیرکو مجسٹریٹ رچا پاریہر کے روبرو پیش کیا گیا۔ مجسٹریٹ نے شبیرکی پشت پراُوم کا نشان دیکھا۔34سالہ شبیر نومبر2017ء سے جیل میں ہے۔17اپریل کو شبیرکوعدالت میں لایا گیا جبکہ اُسے مقدمہ کی سماعت کے سلسلہ میں عدالت آنا ہی تھا ۔

جج نے شبیر سے تمام تفصیلات جاننے کے بعد شبیرکی طبی جانچ کرنے اور جیل سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کو نگرانی سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیے۔

عدالت نے واقعہ کی تحقیقات اور دوسرے قیدیوں کے بیانات کے علاوہ سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔ ڈی جی تہاڑ جیل اجئے کیشپ نے بتایا کہ ڈی آئی جی کی جانب سے اس کیس کی انکوائری کی جارہی ہے ۔

عدالت کے حکم کے مطابق شبیرکو دوسری جیل منتقل کردیا گیا، تحقیقات مکمل ہونے پر رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی ۔شبیر پر دیسی ساختہ ہتھیار رکھنے کا الزام ہے۔