چین کی جانب سے اسکولز کھولنے،لاک ڈاون ختم کرنے اور سب سے زیادہ متاثرہ شہر کے تمام مریضوں کی صحتیابی کے دعوے کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی کورونا وائرس کو شکست دینے کادعویٰ کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں موجود کورونا وائرس کے تمام مریض صحتیاب ہوچکے ہیں، ملک میں کہیں وائرس موجود نہیں اوراب انہوں نے لاک ڈاون میں بھی نرمی کرنے جارہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ نے اس موذی مرض کے پھیلاو کو روکنے کیلیے بروقت انتطامات کیے تھے جس کے بعد وہاں کیسز کی تعداد انتہائی کم رہی ملک بھرمیں 27 اپریل کی دوپہر تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 1469 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں اس وبا سے صرف 19 ہلاکتیں ہوچکی تھیں۔گزشتہ روز وہاں ایک بھی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس خبر کے بعد نیوزی لینڈ نے بندشوں میں نرمی کا فیصلہ کیا اورمنگل سے چند ایسے کاروبار بھی کھلیں گے جس کا تعلق بنیادی ضرورت سے نہیں ہے۔
نیوزی لینڈ میں طبی مراکز اور تعلیمی سرگرمیاں بھی بحال ہوجائیں گی لیکن اس کے باوجود اکثر لوگ بدستور گھروں سے باہر نہیں نکلیں گے اور سماجی رابطوں سے گریز کریں گے۔
جسینڈا آرڈن نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ ‘ہم معیشت کو کھول رہے ہیں لیکن سماجی تقریبات کی اجازت نہیں دے رہے ہیں’۔ خیال رہے کہ نیوزی لینڈ دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جہاں کورونا وائرس کے کیسز کم ہیں اور وہاں ہلاکتوں کا تناسب بھی انتہائی کم ہے۔