کورونا وائرس کسی لیبارٹری سے نہیں بلکہ جانوروں کی وجہ سے پھیلا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹرتاکیشی کسائی نے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں تمام دستیاب شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے جس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس کسی لیبارٹری میں نہیں بنایا گیاالبتہ یہ جانوروں میں پایا جاتا ہے جب کہ چمگادڑوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق اس سے بہت قریب ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت برطانوی وزرا نے بھی چین کو اس کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے مختلف سوالات کا جواب دینے کا اظہار کیا تھا جس سے ایک سرد جنگ کا آغازہو گیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بڑے وثوق کے ساتھ کہا کہ یہ بیماری جانوروں سے ہی شروع ہوئی ہے۔ مذکورہ تحقیقات اس وقت سامنے آئی ہیں جب یورپ ‘ امریکہ اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک نے اسے چین کی کارستانی قراردیا تھا اورکہا تھا کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان کی لیبارٹری میں تیار ہوا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
کورونا وائرس ووہان سی فوڈ مارکیٹ میں سب سے پہلے جانوروں سے انسانوں کی طرف منتقل ہوا۔ ووہان کی لیب 34ملین ڈالر کی لاگت سے اکیڈمی آف سائنس سے وابستہ ہے اور اسے باضابطہ طورپر2018میں کھولا گیا تھا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ایسی قیاس آرائیاں حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ دوسری طرف امریکی انٹیلی جنس نے ان دعوئوں پر لیب میں تحقیقات کا آغازکردیا۔