مجموعی ہلاکتیں ایک لاکھ 95 ہزار سے تجاوزکرچکی ہیں۔ فائل فوٹو
مجموعی ہلاکتیں ایک لاکھ 95 ہزار سے تجاوزکرچکی ہیں۔ فائل فوٹو

پاکستان میں کورونا 535 جانیں نگل گیا

پاکستان میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 535 ہو گئی جبکہ کورونا کے مریضوں کی تعداد 23 ہزار274 تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمارکے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1,049 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق اور40 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ملک میں کورونا وائرس کے 6 ہزار217 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کے اب تک 8 ہزار640 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پنجاب 8 ہزار693، خیبرپختونخوا 3,499، بلوچستان 1,495، اسلام آباد 485، آزاد کشمیر 76 اورگلگت بلتستان میں 386 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 194 اموات ہوئی ہیں۔ سندھ میں157، پنجاب میں 156، بلوچستان 21، اسلام آباد 04 اورگلگت بلتستان میں کورونا سے 3 افراد جاں بحق ہوئے۔آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا شکار کوئی بھی مریض لقمہ اجل نہیں بنا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے 143 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 10 ہزار 178 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ کل 2 لاکھ 32 ہزار 582 ٹیسٹ لیے جا چکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کو سامنے آئے 2 ماہ سے زائد عرصہ بیت چکا ہے،ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔