چین نے سرکاری سطح پر پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی کے اجرا کااعلان کردیا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ آزمائش کے لیے چنے گئے شہروں میں مئی کی تنخواہ ڈیجیٹل کرنسی کی شکل میں ہی ملے گی۔
ڈیجیتل کرنسی کو موبائل فون ایپ کے ذریعے استعمال کیا جاسکے گا۔ اس سے قبل بھی چین میں نجی طور پرکئی ادارے ڈیجیٹل کرنسی کی سہولت استعمال کر رہے تھے لیکن وہ تاحال روایتی کرنسی کا متبادل نہیں تھے۔
لاس اینجلس ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق چینی حکومت کی جانب سے دنیا کی پہلی(سرکاری سرپرستی میں) ڈیجیٹل کرنسی کو گزشتہ ماہ اپریل میں متعارف کروایا کیاگیا تھا اور چین کے مرکزی بینک کی جانب سے اسے ڈیجیٹل یوآن کا نام دیا گیاہے۔
اس کے ساتھ ہی اسے ابتدائی طور پر چین کے چار بڑے شہروں میں آزمائشی طور پر متعارف کرانے کااعلان کیاگیا۔ اس اعلان کے بعد چین دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں روزمرہ کے عمومی لین دین سرکاری سرپرستی میں ڈیجیٹل کرنسی میں ہوں گے۔
لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق چین نے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔ ڈیجیٹل یوآن نقد رقم کی ترسیل کی جگہ لے گا اورممکنہ طور پرعلی پے اور وی چیٹ پے سمیت دیگر جدید نظاموں سے منسلک ہوکر لوگوں کو سہولیات پہنچائے گا۔ رپورٹ کے مطابق چین ایک ایسا ملک ہے جہاں نصف ارب سے زیادہ لوگ موبائل پیمنٹس کی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیں ان کیلئے یہ تبدیلی کسی قسم کی پریشانی کا باعث نہیں بنے گی۔
رپورٹس کے مطابق ڈیجیٹل کرنسی کو موبائل فون ایپ کی مدد سے استعمال کیاجائے گا اور اس کرنسی کی قدر کی ضمانت چین کا مرکزی بینک خود دے گا۔چین کے اس اقدام کو ایک نیا گیم چینجر قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ سرکاری طور پر ڈیجیٹل کرنسی کو پہلی مرتبہ روایتی کرنسی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔