کمشنر کراچی اور لیبر ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔فائل فوٹو
کمشنر کراچی اور لیبر ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے 229 ارب روپے کاڈاکہ ڈالا۔مراد علی شاہ

زیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے 229 ارب روپے پر ڈاکہ ڈالا۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کا اپنی نااہلیوں کو کورونا پر ڈال دینا درست نہیں، ایف بی آر نے اپنا کام نہیں کیا، 9 ماہ تو کورونا نہیں تھا، ایف بی آر کی نااہلی صوبوں کو بھگتنا پڑتی ہے، ہمیں اس سال وفاق سے 229 ارب روپے کم ملیں گے، اسے 229 ارب کا ڈاکہ نہ کہوں تو کیا کہوں؟۔

سندھ اسمبلی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس  کرتے ہوئےمراد علی شاہ نے کہا گزشتہ حکومت میں 5.8 فیصد گروتھ ریٹ تھا، کہا گیا وفاق کی جانب سے سوا 600 ارب روپے ملیں گے، کورونا کی وجہ سے اگر نقصان ہوا تو 4 یا 5 ارب روپے کا ہوگا، وفاق کی نااہلی کا پتہ چل رہا ہےلیکن ماننے کیلیے تیار نہیں، 606 ارب کا ٹارگٹ مکمل کرنا ہے تو 53 ارب مزید دینے ہوں گے، ایف بی آر نے تاریخ میں پہلی بار گزشتہ سال سے کم ریونیو کمایا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ہم نے متوازن بجٹ دیا تھا تاہم اس سال کورونا کی وجہ سے نقصان ہوا ہے جب کہ اس کے علاوہ ہونے والا نقصان وفاقی حکومت کی نا اہلی ہے، ہمیں اس سال وفاق سے 229 ارب روپےکم ملیں گے، اسے 229 ارب کا ڈاکہ نہ کہوں تو کیا کہوں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے کہ وفاق کے اعلان کردہ اعدادوشمار بھی درست نہیںں، وفاق نےابھی تک سندھ کو 606 ارب کے مقابلے میں553 ارب روپے فراہم کیے ہیں جبکہ سندھ کو کہا جارہا ہے کہ اگلے سال اسے 760 ارب روپے ملیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ 233ارب رکھا ہے جب کہ 700 اسیکمز اس سال مکمل کریں گے اور پرانی اسیکیمزکو 25فیصد رقم دی ہے، سوائے محکمہ صحت کے کسی اور محکمے کی نئی اسکیمز شامل نہیں کی، اس کے علاوہ ہم نے تنخواہیں بڑھائیں ایک پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مشکل حالات میں سرکاری ملازمین کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا متاثرین کو23 ارب کا کیش ریلیف سہولت دیں گے، 5ارب انڈسٹریزکی معرفت چھوٹے کاروبار کو قرضے دیں گے جو کورونا سے متاثرہوئے ہیں۔