طالبان اورافغان ملٹری نے حملوں کی ذمے داری ایک دوسرے پرعائد کردی۔فائل فوٹو
طالبان اورافغان ملٹری نے حملوں کی ذمے داری ایک دوسرے پرعائد کردی۔فائل فوٹو

ہلمند کے بازار میں کار بم دھماکا۔ 23 افراد ہلاک

افغان صوبے ہلمند کے ایک مصروف بازار میں کار بم دھماکے اور مارٹر شیل حملے کے سبب بچوں سمیت 23 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، طالبان اورافغان ملٹری نے حملوں کی ذمے داری ایک دوسرے پرعائد کردی۔

افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں واقع علاقے سنگین کے مصروف میلہ بازار (مویشی منڈی) میں پیر کی صبح ساڑھے نو بجے دھماکا ہوا جبکہ ایک مارٹر شیل بھی فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ہلمند کے گورنر محمد یاسین نے اپنے بیان میں واقعے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے میڈیا کو واقعہ کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی کسی کو واقعہ کا ذمے دار قرار دیا ہے۔

ضلع سنگین میں ہونے والے اس حملے کی ذمے داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی بلکہ طالبان اور افغان فوج ایک دوسرے پر اس کی ذمے داری عائد کر رہے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق واقعے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جاسکی متاثرہ علاقہ طالبان کے زیراثر ہے۔

طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے میں طالبان کے ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے ذمہ داری افغان آرمی پر عائد کی اور کہا کہ افغان آرمی نے بازار پر مارٹر شیل فائر کیا۔ دوسری جانب افغان فوج نے کہا ہے کہ کار بم دھماکے اور مارٹر شیل فائر کرکے جنگجوؤں نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔

افغان فوج نے مزید کہا کہ پیرکواس علاقے میں فوج نے کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ دو طالبان جنگجو اس وقت ہلاک ہوئے جبکہ بازار میں کار کے اندر بم نصب کررہے تھے۔