’شامی حکومت اور حزب اللہ ملوث نہیں؎‘،اقوام متحدہ کے تشکیل کردہ سپیشل ٹربیونل کافیصلہ
’شامی حکومت اور حزب اللہ ملوث نہیں؎‘،اقوام متحدہ کے تشکیل کردہ سپیشل ٹربیونل کافیصلہ

رفیق حریری قتل کا فیصلہ 15 سال بعد سنا دیا گیا

دی ہیگ: 15 سال بعد لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ فیصلہ اقوام متحدہ کی جانب سے بنائے سپیشل ٹربیونل نے سنایا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے بنائے گئے سپیشل ٹریبونل نے 4 میں سے ایک ملزم کو قصور وار قرار دے دیا جبکہ تین ملزموں کے خلاف ثبوت کو ناکافی قرار دیدیا گیا۔
ٹربیونل کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سلیم جمیل عیاش سابق وزیر اعظم رفیق حریری کے قتل میں ملوث تھا۔ ان کا تعلق لبنانی تنظیم حزب اللہ سے تھا۔ قتل میں شامی حکومت اور حزب اللہ کی قیادت کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔
یاد رہے کہ 4 ملزموں پر ان کی غیر موجودگی میں قتل کا مقدمہ چلایا گیا تھا، 2005 میں بم دھماکے میں رفیق حریری سمیت 21 افراد جاں بحق ہوئے تھے، حزب اللہ قتل میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کر چکی ہے۔