تل ابیب سے منامہ کے لیے پہلی کمرشل پرواز سے دونوں ممالک کے درمیان فضائی تعلقات بھی بحال ہوگئے
تل ابیب سے منامہ کے لیے پہلی کمرشل پرواز سے دونوں ممالک کے درمیان فضائی تعلقات بھی بحال ہوگئے

اسرائیلی طیاروں کو سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مل گئی

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) آنے اور جانے والی تمام پروازوں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد اسرائیلی پروازیں بھی سعودی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے براہ راست یو اے ای جاسکیں گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اجازت ایسے وقت دی گئی ہے جب اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پروازوں کے شیڈول کا اعلان ہونے والا ہے۔
اس حوالے سے سعودی ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ طیاروں کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت متحدہ عرب امارات کی درخواست پردی گئی ہے۔
دوسری جانب سعودی اعلان کے کچھ دیر بعد ہی اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے سعودی عرب کا ذکر کیے بغیر بتایا کہ اب اسرائیلی پروازیں براہ راست متحدہ عرب امارات جائیں گی۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لیےامن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت اسرائیل مزید فلسطینی علاقے ضم نہیں کرے گا اور دو طرفہ تعلقات کے لیے دونوں ممالک مل کر روڈ میپ بنائیں گے۔

دو روز قبل اسرائیل سے پہلی کمرشل پرواز سعودی عرب کی خصوصی اجازت کے بعد سعودی حدود سے ہوتے ہوئے امریکی اور اسرائیلی وفود کو لے کر ابوظبی پہنچی تھی اور یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کسی اسرائیلی طیارے نے باقاعدہ طور پر سعودی فضائی حدود کا استعمال کیا۔

اس سے قبل سعودی عرب نے 2018 میں بھارت کی ائیر لائن کو اسرائیل جانے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔