سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے ملزم کی پھانسی کی سزا رکوانے کیلیے اپیل صدر مملکت کو بھجوانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
ملزم کے وکیل ذوالفقار بھٹہ نے موقف اپنایا کہ فریقین میں صلح ہوچکی ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہا تمام عدالتوں نے اپیلیں خارج کیں جبکہ صدر بھی رحم کی اپیل مسترد کر چکے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ صلح کی بنیاد پر سزائے موت کو عمر قید میں بدل دیا جائے۔
جسٹس قاضی امین نے کہاکہ عمر قید کا مطلب 25 سال قید نہیں بلکہ پوری عمر قید ہے۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ اگر پھانسی پر عملدرآمد روک بھی دیں تو مجرم تمام عمر جیل میں رہے گا۔ اگر3 افراد کے قاتل کو سزا نہ دی گئی تو معاشرے پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔