گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اوراسلام دشمنی کے بعد فرانس قدرت کی پکڑ میں آ گیا۔
فرانس کی سائنٹیفک کونسل کے سربراہ پروفیسر جین فرینکوئس نے حکومت کو خبردارکیا ہے کہ ملک میں یومیہ کرونا کے نئے کیسزکی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ سکتی ہے۔
کرونا کے باعث فرانسیسی معشیت کو بڑے خسارے کا سامنا ہے اورایک بار پھرلاک ڈائون سخت کرنے پرغور شروع کردیا گیا ہے۔
فرانس میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد35ہزار سے تجاوزکرچکی ہے جبکہ ساڑھے گیارہ لاکھ سے زائدافراد متاثر ہیں جن میں سے تین ہزارکی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب اسلامی دنیا میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے با عث معاشی بحران میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔